Sep ۱۸, ۲۰۲۲ ۱۱:۱۲ Asia/Tehran
  • سوڈان میں فوجی حکومت کے خلاف مظاہرے

سوڈانی شہروں میں فوجی حکومت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں، شہروں میں فوج اورپولیس کی موجودگی کے باوجود مظاہرین نے دارالحکومت میں کئی اہم شاہراہیں بند کردی ہیں اور وہ فوجی حکومت کی بجائے سول حکومت کا مطالبہ کررہےہیں۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق  اکتوبر 2021ء کی فوجی بغاوت کے بعد سوڈان نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا تھا جس کے بعد خرطوم  اور دوسرے شہروں میں فوجی حکومت کے خاتمے کےلئے پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے  اور ان مظاہروں کاسلسلہ ابھی تک جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق سینکڑوں مظاہرین نےفوجی حکومت کے خلاف دارالحکومت خرطوم ، اومدورمان  اوربہری میں مظاہرے کئے۔پولیس اورفوج کی بھاری نفری کی موجودگی کے باوجود مظاہرین نے دارالحکومت خرطوم کی کئی اہم شہراؤں کو سیمنٹ کے بلاک اور ٹائر جلا کر بند کردیا۔

مظاہرین اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ لئے ہوئے فوجی حکومت کے خاتمے اورسول حکومت کے حق میں نعرےلگا رہے تھے، وہ آزادی، امن اور عدالت کا تقاضا کررہے تھے ۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ سوڈان میں ہر آئے روز سول اداروں کے اندر فوجی مداخلت کے خلاف  مختلف شہروں میں مظاہرے ہوتے ہیں۔

یار رہے 25اکتوبر 2021ء کو فوج نے وزیراعظم عبداللہ ہمدوک اور دوسرے سوڈانی سیاستدانوں کو گرفتار کرلیا تھا جنہیں بعد میں رہا کر دیا گیا ۔نئی تشکیل پانے والی حکومت  کے لئے فوج اور  سابقہ وزیراعظم حمدوق کے درمیان معاہدے کے تحت نیشنل کانگریس کے علاوہ باقی سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد نئی کابینہ کی تشکیل کی گئی تھی۔حمدوق نے اس سال جنوری میں اپنے عہدے سے استعفا دے دیا تھا۔

 

ٹیگس