سعودی عرب، اس بار امریکی خاتون زد میں
سعودی عرب میں گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور اس بار ایک امریکی خاتون آل سعود کے نشانے پر آ گئی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: سعودی حکام نے ایک امریکی شہری کارلی موریس کو خاندانی جھگڑے کے دوران ملکی قوانین پر تنقید کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
فارس خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی حکام نے ایک امریکی شہری کو اپنی بیٹی کی تحویل کے سلسلے میں اپنے سابق سعودی شوہر کے ساتھ خاندانی تنازع کے دوران ملکی قوانین پر تنقید کرنے کے الزام گرفتار کر لیا۔
العربیہ-21 کی رپورٹ کے مطابق امریکی خاتون نے اپنے سابق شوہر پر الزام لگایا کہ وہ اس ملک کے گارڈین شپ قوانین کے مطابق اپنی بیٹی کو سعودی عرب میں رہنے پر مجبور کر رہا ہے۔
کارلی موریس کو گزشتہ پیر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ واشنگٹن میں قائم ’فریڈم انیشی ایٹو‘ نامی تنظیم نے یہ خبر شائع کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گرفتار ہونے والی اس امریکی شہری کو یہ پتہ نہیں ہے کہ اس کی آٹھ سالہ بیٹی ’تالا‘ کو کہاں چھپا کر رکھا گیا ہے۔
انسانی حقوق کی اس تنظیم نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اس کی بیٹی کو اس کے پاس رکھا جائے گا یا اسے اس کے سابق شوہر کے حوالے کیا جائے گا۔ سعودی حکام نے اس حوالے سے کوئی معلومات ظاہر نہیں کی ہیں۔
ستمبرکے مہینے میں، امریکی شہری کو سعودی پراسیکیوٹرز کی جانب سے ایک ایف آئی آر موصول ہوئی تھی کہ اس سے "امن عامہ میں خلل ڈالنے" پر پوچھ گچھ کی جائے گی۔ سعودی حکام کے اس اقدام کو میڈیا اور سوشل میڈیا کے ساتھ غیر ملکی اخباری اشاعتوں میں بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔