Nov ۲۰, ۲۰۲۲ ۱۰:۴۹ Asia/Tehran
  • شمالی عراق اور شام پر ترکیہ نے پھر کیا فضائی حملہ

ترکیہ کی وزارت دفاع نے شمالی عراق اور شمالی شام میں پی کے کے کے ٹھانوں پر فضائی حملوں کی خبر دی ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: روئیٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق ترکی کی وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ اس کے جنگی طیاروں نے شمالی شام اور شمالی عراق کرد پی کے کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کئے ہیں۔

کردوں کی سربراہی میں سیرین ڈیموکریٹک فورسز نے ہفتے کے دن بتایا کہ ترکیہ کے جنگی طیاروں نے تارکین وطن کے دو دیہاتوں پر بمباری کی۔ ترکیہ اب تک شمالی شام میں پی کے کے کے ٹھکانوں پر تین فضائی حملے کر چکا ہے۔

شامی ڈیموکریٹک فورسز کے سربراہ فرہاد شامی نے اپنے ٹوئٹر پر لکھا کہ ترکیہ کے طیارے سیرئین ڈیموکریٹک فورسز کے کنٹرول میں شمالی شام کے شہر کوبانی پر حملے کر رہے ہیں جب کہ ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے دعویٰ کیا ہے کہ استنبول میں کئے گئے دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کوبانی شہر میں ہوئی اور وہیں سے اس کا حکم جاری کیا گیا۔

ترک صدر رجب طیب اردوغان نے اس سے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ شام میں کردوں کے خلاف مزید حملے کر سکتا ہے۔

یاد رہے کہ 13 نومبر کو ترکیہ کے شہر استنبول میں دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا جس میں 6 افراد ہلاک اور 80 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے، کسی گروہ نے اب تک اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی جب کہ کردوں نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے لیکن ترکیہ کی حکومت دہشت گردانہ حملے کا ذمہ دار کردوں کو قرار دے کر ان کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہی ہے۔

واضح رہے  کہ عراق اور شام کی حکومتیں اپنی سرحدوں کے اندر ترکیہ کے فوجی اقدامات کو جارحیت قرار دے کر اُسے غیرقانونی قرار دے چکی ہیں تاہم ابھی تک انقرہ نے بغداد اور دمشق کے احتجاج پر کان نہیں دھرے ہیں اور وہ بدستور دونوں ممالک میں اپنے جارحانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

ٹیگس