غاصب صیہونی حکومت کو اپنے جرائم کی سزا بھگتنا پڑے گی، فلسطین کی تحریک مزاحمت
جہاد اسلامی فلسطین نے غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ فائرنگ میں دو فلسطینیوں کی شہادت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کو اپنے جرائم کی سزا بھگتنا پڑے گی۔
سحر نیوز/عالم اسلام: رپورٹ کے مطابق غرب اردن کے شمال میں واقع جنین کیمپ پر غاصب صیہونی حکومت کے حملے کے ساتھ ہی فلسطینی مجاہدین نے استقامت کا مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینی مجاہدین کے درمیان شدید مسلح جھڑپیں ہوئیں ۔ ان جھڑپوں میں جنین بٹالین کے ایک چھبیس سالہ کمانڈر محمد ایمن السعدی اور اسی بٹالین کا ایک اور ستائیس سالہ نوجوان نعیم جمال زبیدی شہید ہو گئے۔ ان دونوں فلسطینی جوانوں کی شہادت کے بعد جہاد اسلامی فلسطین نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ فلسطینیوں کی یہ تحریک، راہ آزادی میں اپنے نوجوان فرزندوں کے خون کا نذرانہ پیش کرنے سے کبھی دریغ نہیں کرے گی۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ جنین بٹالین کے چھبیس سالہ کمانڈر محمد ایمن السعدی اور اس بٹالین کے ایک اور ستائیس سالہ جوان نعیم جمال زبیدی نے صیہونی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور استقامت کی راہ کو جاری رکھتے ہوئے جام شہادت نوش کر لیا۔
جہاد اسلامی فلسطین کے اس بیان میں اسی طرح کہا گیا ہے کہ شہید ہونے والے فلسطینیوں کا خون، راہ جہاد کی گاڑی آگے بڑھانے کے لئے ایسے ایندھن کی مانند ہے کہ جس کے نتیجے میں صیہونی دشمن کو کاری ضربیں لگتی ہیں ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے واقعات سے نہ صرف یہ کہ صیہونی حکومت کی جارحیت بے نقاب ہوجاتی ہے بلکہ وہ اس خون ناحق کے مقابلے میں بالکل بے بس بھی نظر آتی ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین کے بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کی کوئی بھی جارحیت بے جواب نہیں رہے گی اور اسے اپنے کئے کی سزا بھگتنا ہو گی ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جنین بٹالین فلسطین کی آزادی اور فلسطینیوں کے حقوق کی بحالی کے لئے اپنے فرائض پر عمل کرتی رہے گی اور اس راہ میں خون کا نذرانہ پیش کرنے سے کبھی گریز نہیں کرے گی۔
دریں اثنا فلسطین کی اسلامی مزامحتی تحریک حماس کے فوجی بازو القسام بریگیڈ نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ فلسطینی جوانوں نے غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں جنین کے جنوب میں یعبد کے علاقے میں صیہونی فوجیوں کو نشانہ بنایا ہے ۔ غاصب صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے مختلف علاقوں میں جارحانہ کارروائیاں تیز کردی ہیں اور صرف دو دن میں کم سے کم آٹھ فلسطینی صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں شہید ہوئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے فوجی اپنے شرمناک اور توسیع پسندانہ مقاصد کے حصول کے لئے آئے دن فلسطین کے مختلف علاقوں کو جارحیت کا نشانہ بناتے رہتے ہیں جن میں روزانہ فلسطینیوں کی ایک تعداد شہید و زخمی ہوجاتی ہے یا پھر انھیں گرفتار کرلیا جاتا ہے۔ جبکہ غاصب صیہونیوں کے خلاف فلسطینیوں کی کارروائی غرب اردن کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم اور مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں اور صیہونی انتہا پسندوں کی جارحیت کے جواب میں ایک فطری ردعمل ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ صیہونی فوجیوں کی جارحیت میں رواں سال کے دوران اب تک دو سو پانچ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں سے ایک سو ترپن فلسطینی غرب اردن اور باون فلسطینی غزہ میں شہید ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں صیہونی دہشتگردی کو لگام دینے کے مقصد سے فلسطینی نوجوانوں کے مسلحانہ اور شہادت پسندانہ اقدامات بھی تیز ہو گئے ہیں ۔