جنین میں فلسطینیوں کے قتل عام کے بعد صیہونی فوجیوں کی پسپائی
غرب اردن کے شہر جنین کے کیمپ پر حملے اور فلسطینیوں کا قتل عام کرنےکے بعد صیہونی فوجیوں نے جوابی حملوں کے خوف سے پسپائی اختیار کرلی ہے
سحرنیوز/ عالم اسلام: سر سے پاؤں تک مسلح صیہونی فوجیوں نے جمعرات کو غرب اردن میں واقع جنین کیمپ پر وحشیانہ حملہ کیا تاہم انہیں فلسطینی مجاہدوں کی بھاری مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس دوران صیہونی فوجیوں نے نو فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید اور بیس سے زیادہ کو زخمی کردیا ہے۔
فلسطینی نوجوانوں کی مزاحمتی کارروائیوں کے خوف سے صیہونی کمانڈو فوجیوں کو جنین کیمپ سے مکمل طور پر پسپائی اختیار کرنا پڑی۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق، جنین پر جاری صیہونیوں کے شدید حملوں کے نتیجے میں پورے فلسطین میں غم و غصے کی شدید لہر دوڑ گئی ہے جس کا ایک نمونہ غزہ، رام اللہ اور نابلس میں ہونے والے احتجاجی جلوسوں کی شکل میں دیکھا گیا۔ بیت المقدس، رام اللہ، نابلس اور بیت اللحم میں بھی فلسطینیوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ جنین کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان شہروں میں عام ہڑتال کا اعلان کیا گیا۔
ادھر، جنین کیمپ کے شہیدوں کے جلوس جنازہ میں بڑی تعداد میں فلسطینیوں نے شرکت کی اور شہدا کے خون کا انتقام لینے پر زور دیا ۔
جنین کیمپ صیہونی مخالف نعروں سے گونج رہا تھا فلسطینیوں نے شہیدوں کی راہ جاری رکھنے اور استقامت کے راستے پر گامزن رہنے کا عہد کیا۔
ادھر فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس نے جنین میں صیہونیوں کے کھلے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے فلسطین بھر میں عام سوگ کا اعلان کردیا ۔ اس دوران سرکاری عمارتوں پر نصب فلسطین کے پرچم بھی سرنگوں کردیئے گئے۔