Jan ۲۹, ۲۰۲۳ ۱۸:۲۴ Asia/Tehran
  •  بن سلمان کے نشانے پر اس بار اردن

ایک لبنانی اخبار نے لکھا ہے کہ اردن کے بادشاہ نے ریاض پر اقتصادی ناکہ بندی میں حصہ لینے اور اس ملک کے خلاف سازش کرنے کے ساتھ ساتھ امان کے لئے عرب ممالک کی امداد روکنے کا الزام لگایا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: اردن کو کئی برسوں سے مختلف سطحوں بالخصوص اقتصادی سطح پر افراتفری کا سامنا ہے، جس کی وجہ بظاہر اردن کے لیے ایک مخصوص ایجنڈا طے کرنا، امریکہ اور سعودی عرب کی مداخلت اور اس کے خلاف غیر اعلانیہ پابندیاں ہیں۔

 اسی ایجنڈے کے بارے میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے ایک سال قبل، اردن کی میڈیا شخصیات کے ایک گروپ میں کھل کر بات کہی تھی اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کوشنر پر اسے مسلط کرنے کی کوشش کا الزام لگایا تھا۔

اس کے علاوہ، عبداللہ دوم نے انکشاف کیا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اردن کے خلاف سازش کر رہے ہیں اور برادر عرب ممالک کو اردن کی امداد سے روک رہے ہیں۔

الاخبار کے مطابق، اردن کے بادشاہ کے اپنے ملک کی تمام سطحوں پر موجودہ صورتحال کے حوالے بیان، سینچر ڈیل سے دو طریقوں سے وابستہ ہے جسے کوشنر نے امان پر مسلط کیا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ اردن کے بادشاہ کے بھائی شہزادہ حمزہ نے سعودی ولیعہد بن سلمان کے خاص مشیر باسم عواد اللہ کی مدد سے ناکام بغاوت کی کوشش کی تھی جو اس وقت اردنی حکام کی حراست میں ہیں۔

سعودی ولی عہد اور شہزادہ حمزہ کے درمیان اسے سازش کا ہی حصہ مانا جا رہا ہے حالانکہ ریاض نے بغاوت میں ملوث ہونے کے ثبوت کو دبانے کی کوشش کی تھی۔

ٹیگس