Feb ۰۳, ۲۰۲۳ ۰۸:۵۷ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

دہشتگردی سے مقابلے کے نام پر شام کے بعض علاقوں پر قابض ترکیہ کی فوج نے اپنے بعض اڈے خالی کرنا شروع کر دئے ہیں۔

سحر نیوز/عالم اسلام: المیادین نے بعض ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترکیہ نے شام  کے صوبے حلب کے علاقے اریحا  میں اپنے ایک فوجی اڈے «قسطون»  کو بند کردیا ہے اور وہاں سے اس نے اپنے فوجیوں  اور ہتھیاروں کو نکال دیا ہے تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ یہ فوجی واپس اپنے ملک گئے ہیں یا پھر انہیں کہیں اور منتقل کیا گیا ہے۔

چند روز قبل دہشتگرد گروہ هیئة تحریر الشام کی ویب سائٹ نے ایک خبر میں دعویٰ کیا تھا کہ شام کی فوج نے اس دیہی علاقے میں ترکیہ کے ایک فوجی اڈے پر حملہ کیا تھا۔

دوسری جانب ترکیہ کے وزیر دفاع خلوصی آکار نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ ترکیہ، روس اور شام کے مابین مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔

واضح رہے کہ شام گزشتہ کئی برسوں سے اس ملک کے شمالی علاقوں میں ترک فوجیوں کی موجودگی کو اس ملک کی ارضی سالمیت کے خلاف قرار دیتے ہوئے ترکیہ کے فوجیوں کے فوری انخلا کا مطالبہ کرتا رہا ہے۔

ٹیگس