سعودی عرب کے خلاف مغربی ممالک میں غم و غصہ
بعض مغربی ممالک میں مظاہرین نے سعودی عرب میں سزائے موت روکنے کے لیے احتجاج کیا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: بعض مغربی ممالک کے دارالحکومتوں میں سعودی عرب میں سزائے موت روکنے کے لیے مظاہرے دیکھنے کو ملے۔
کچھ مغربی ممالک میں عوام نے سعودی عرب میں سزائے موت کے خاتمے کے لیے مظاہرے شروع کیے جو کہ غیر منصفانہ اور بغیر کسی شفافیت کے انجام دی جا رہی ہیں۔
سعودی عرب کی جیلوں میں 9 کم عمر قیدیوں سمیت 70 سے زائد افراد کو سزائے موت کا سامنا ہے اور ان میں سے بیشتر پر اپنی رائے کے اظہار کے لیے خالص طور پر سیاسی الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔
یہ کارروائی مغربی دارالحکومتوں میں انسانی حقوق کی مہم کے فریم ورک میں انجام پا رہی ہے جس میں سزائے موت کو روکنے کی درخواست کی جاتی ہے۔
دوسری جانب سعودی انسانی حقوق کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ حراست میں لیے گئے سعودی انسانی حقوق کے کارکن "ولید ابوالخیر" نے جیل میں شدید زد و کوب و تشدد کے بعد بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا۔
انسانی حقوق کی تنظیم "القسط" نے اطلاع دی ہے کہ ابوالخیر نے 21 فروری کو اپنی ہڑتال شروع کی۔
ابوالخیر اپنی پرامن سرگرمیوں کی وجہ سے 15 اپریل 2014 سے نظر بند ہیں اور اس وقت جدہ کی بدنام زمانہ "زہبان" جیل میں قید ہیں۔