سعودی عرب کی بربادی کا سبب بن رہا ہے آل سعود خاندان
ایک امریکی ویب سائٹ نے رپورٹ دی ہے کہ بین الاقوامی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ آل سعود کی بدعنوانی اور اقربا پروری، سعودی عرب کی اقتصادی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور اس سے سعودی ولی عہد کے 2030 کے وژن کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: امریکی ویب سائٹ جیو پولیٹیکل فیوچرز نے ایک بین الاقوامی تحقیق کی بنیاد پر لکھا ہے کہ کرپشن اور اقربا پروری نے سعودی عرب میں معاشی اصلاحات کی کسی بھی کوشش کو نقصان پہنچایا ہے اور 2030 کے وژن کو شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔
سعودی لیکس کے مطابق وژن 2030 کا اعلان کردہ ہدف تیل پر انحصار سے نجات، معاشرے کی صلاحیتوں کو نکھارنا اور بدعنوانی کا خاتمہ ہے لیکن آل سعود نے بدعنوانی سے لڑنے کے بجائے اسے نئے مواقع فراہم کیے ہیں اور نئی سماجی اقدار کو فروغ دینے کے بجائے اس دستاویز نے جدیدیت کی طرف لے جانے والے نظریات کو ختم کر دیا ہے۔
اس تحقیق کی بنیاد پر اس بات کا تعین کیا گیا ہے کہ 2030 کا وژن بشمول بحیرہ احمر میں نیوم پراجیکٹ، جو ابھی تک تعمیر نہیں ہوا، صرف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ذہن میں ہی ہے۔
اس امریکی ویب سائٹ نے مزید لکھا کہ اس تحقیق کی بنیاد پر سعودی عرب میں بیوروکریسی اقربا پروری کی وجہ سے غیر معقول حد تک پھیل چکی ہے، اگرچہ اس کے منفی معاشی یا سماجی اثرات واضح نہیں تھے۔