امریکا پریشان، ایران – سعودی معاہدے میں انگریزی کا بھی بائیکاٹ
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ تہران اور ریاض کے درمیان مذاکرات اور معاہدے کی دستاویزات میں انگریزی زبان کا بھی بائیکاٹ گیا گیا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: امریکی اخبار نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ بیجنگ میں ہونے والے مذاکرات میں تمام فریق کے درمیان انگریزی استعمال نہ کرنے کے معاہدے کے ساتھ عربی، فارسی اور چینی زبانوں میں تقاریر اور دستاویزات تیار اور تحریر کی گئیں۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے چین میں ایران اور سعودی فریق کے درمیان ہونے والے مذاکرات سے واقف ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ تہران اور ریاض کے درمیان تعلقات کی بحالی کا معاہدہ طے پایا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ معاہدے میں طے پایا کہ انگریزی استعمال نہ کی جائے اور تمام فریق عربی، فارسی اور مینڈارن (چینی) میں تقاریر اور دستاویزات تیار کریں۔
ایران اور سعودی عرب کے درمیان سات سال قبل منقطع ہونے والے تعلقات کی بحالی کے لیے چین نے ثالثی کی تھی۔
اس رپورٹ کے مطابق باخبر افراد نے کہا ہے کہ خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن ممالک اور ایران کے درمیان مزید وسیع ملاقات کی منصوبہ بندی جس کا پہلے اعلان نہیں کیا گیا تھا، ابھی تک جاری ہے۔