Apr ۱۲, ۲۰۲۳ ۱۶:۰۶ Asia/Tehran
  •  ہماری تلواریں نیام سے باہر ہیں اور دشمن کواحمقانہ اقدام کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی: قدس کمیٹی

عالمی یوم القدس کے موقع پر مزاحمتی قوتوں کے ممکنہ حملوں کے خوف سے غاصب صیہونی حکومت کو مکمل چوکس کردیا گیا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: صیہونی ذرائع ابلاغ کے مطابق رمضان کےمہینے میں جاری کشیدگی اور خاص طور سے گزشتہ ہفتے لبنان، غزہ اور شام کی سمت فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے راکٹ حملوں کے خوف سے مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں کئی ایک ایئر ڈیفنس سٹسموں کو فعال بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین یعنی اسرائیل کے اہم مقامات پر کمانڈوز بھی تعینات کیے جارہے ہیں ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تمام تر اقدامات کی بڑی وجہ ماہ رمضان کا آخری جمعہ اور عالمی یوم القدس کی آمد ہے جس دن صیہونی حکومت کے دشمن ممالک کی سرگرمیوں میں ہر لحاظ سے اضافہ ہوجاتا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس صورتحال کے پیش نظرغاصب صیہونی فوج کو راکٹوں، ڈرون طیاروں اور سائـبر حملوں کے مقابلے میں تیار رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
دوسری جانب جہاد اسلامی فلسطین کے ایک سرکردہ رہنما داؤد شہاب نے کہا ہے کہ مزاحمتی محاذ غاصب صیہونیوں کے مقابلے کے لیے پہلے سے زیادہ متحد اور تیاری کی حالت میں ہے۔
غرب اردن قدس شیلڈ کے نام سے جاری مہم کے آغاز پر غزہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے داؤد شہاب کا کہنا تھا کہ تحریک مزاحمت کا ہر مجاہد یہ بات جانتا ہے کہ عرب اور اسلامی ملکوں کے لیے اسرائیل کے دائمی خطرات کے پیش نظر سرزمین فلسطین پر حقیقی اقتدار قائم نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے بعض عرب ملکوں کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کوشش کو ایک گناہ اور عوامی منشا کے منافی قرار دیا۔
جہاد اسلامی کے رہنما کا کہنا تھا کہ صیہیونی دشمن ایک جانب شام اور لبنان پر حملے کر رہا ہے اور دوسری جانب عرب اور اسلامی دنیا کے ساتھ تعلقات معمول پر لاکر ہمارے اندر نفوذ کرنا چاہتا ہے۔
عالمی یوم القدس کمیٹی میں فلسطین کے نمائندے محمد البریم نے صیہونی حکومت کو مسجد الاقصی حملے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تلواریں نیام سے باہر ہیں اور دشمن کو کسی بھی احمقانہ اقدام کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
محمد البریم نے ایران کی جانب سے فلسطینی عوام کی کھلی حمایت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے عوام اس حمایت کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔
انہوں نے دنیا کے دیگر ملکوں سے بھی اپیل کی کہ وہ بھی ایران کے راستے پر چلیں اور فلسطین کے عوام اور ان کی تحریک مزاحمت کی حمایت کریں۔
اس سے پہلے فلسطینی تنظیموں نے ایک بیان جاری کرکے مختلف محاذوں پر فلسطینیوں کی مزاحمت اور خاص سے مسجد الاقصی کے معتکفین کی استقامت کی تعریف کی تھی۔
بیان میں فلسطینیوں سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ مسجد الاقصی میں اپنی موجودگی اور اعتکاف کو یقین بنائیں تاکہ اس مقدس مقام پر صیہونی انتہا پسندوں کے آئے دن کے حملوں کی روک تھام کی جاسکے۔

ٹیگس