فلسطینیوں کے میزائلوں کے مقابلے میں آئرن ڈوم کتنا کامیاب؟
غزہ میں مزاحمتی تنظیموں کے راکٹوں کے مقابلے میں آئرن ڈوم سسٹم کے غیر موثر ہونے کے ثابت کرنے کے بعد مصری اخبار الاہرام نے اس دفاعی نظام کی کارکردگی پر ایک رپورٹ شائع کی۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: اس مصری اخبار نے اس رپورٹ کے آغاز میں لکھا کہ چند روز قبل اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا تھا کہ اسرائیلی فوجی ڈھانچے نے آئرن ڈوم سسٹم کے غیر موثر ہونے کی وجوہات کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔
مصری اخبار لکھتا ہے کہ فلسطینی تنظیمون کی جانب سے 2 مئی کو غزہ پٹی سے تحریک جہاد اسلامی کے رہنما خضر عدنان کی شہادت کے جواب میں جو راکٹ فائر کیے گئے تھے، اس کے مقابلے میں آئرن ڈوم کی ناکامی کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔
تحریک جہاد اسلامی کے رہنما 86 دن کی بھوک ہڑتال کے بعد ہوئی صیہونی جیل میں شہید ہوگئے تھے۔
رپورٹ میں صیہونی حکومت چینل-13 کی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آئرن ڈوم ایک ہی وقت میں داغے گئے کل 104 میزائلوں میں سے صرف 24 میزائلوں کو ہی ناکارہ بنا سکا۔
کچھ میڈیا ذرائع نے فلسطینی راکٹوں کو کامیابی کے ساتھ روکنے میں آئرن ڈوم کی ناکامی کی وجہ کم وقت میں زیادہ راکٹوں کے فائر کو روکنے کے لیے استعمال کی جانے والی تکنیک کی ناکامی کو قرار دیا ہے جس کی وجہ سے سسٹم تباہ ہو جاتا ہے جبکہ دوسرے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اسرائیلی تنصیبات پر مسلسل سائبر حملے مسلسل کیے جا رہے ہیں۔