حزب اللہ ایک ہوشیار اور تباہ کن صلاحیت کی حامل فوج ہے
صیہونی ماہرین اور اسرائیلی ادارے حزب اللہ پر کڑی نظر رکھتے ہیں لیکن حزب اللہ نے صیہونیوں کو غافل کرتے ہوئے اسٹریٹجک موازنہ ایجاد کیا ہے جس سے صیہونی فوج اور اس کے اقدامات کو کاری ضرب لگي ہے
سحرنیوز/عالم اسلام: الاخبار کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج کے ادارہ انٹیلی جنس کے سابق سربراہ ایتی بارون کی تحقیقات کے مطابق حزب اللہ کی تعداد اور کوالٹی کا منصوبہ کامیابی سے جاری ہے جب کہ غاصب صیہونی ریاست میں ہونے والی تبدیلیوں سے اس کی فوج ایک نامنظم فوج بن گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق اس تحقیق میں صیہونی فوج اور انٹیلی جنس کے ان خدشات کی تصدیق ہوتی ہے جس کے مطابق حزب اللہ اسرائیل کی توقعات کے بالکل برخلاف ایک بالکل الگ فوج بن گئی ہے کیونکہ اس مزاحمتی جماعت کے پاس موجود ٹیکنالوجی نے اسے ایک انٹیلی جنٹ فوج میں تبدیل کر دیا ہے جس کا نتیجہ آپریشنز میں جدت، نئےطریقہ کار اور روشوں کا استعمال، سرعت، تباہی اور ہلاکت کی صورت میں نکلا ہے۔بارون نے اپنی تحقیقات میں مزید انکشاف کیا ہے کہ حزب اللہ بہت ہی دقیق اور درست حملے انجام دے سکتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر اسرائیل میں مختلف اہداف کے خلاف حملے بھی کر سکتی ہے جس کا نتیجہ صیہونی علاقوں میں بہت بڑے سیسٹامیٹک اور اسٹریٹجک خرابی کی صورت میں نکل سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کا نیا ورژن ایک انٹیلی جنٹ فوج کا ہےجس نے دشمن کی صلاحیت کو نابود کرنے کا ہدف بنایا ہے اور یہ پیش گوئی کی جاسکتی ہے کہ غلط اعداد و شمار کی اسٹریٹیجی سے صیہونی شہروں پر دقیق حملے کئے جائیں گے جس میں صیہونی فوج اور اس کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا جائے گا۔