Jul ۲۷, ۲۰۲۳ ۰۸:۴۷ Asia/Tehran
  • قبلہ اول مسجدالاقصی پر صیہونیوں کا حملہ اور حماس کا انتباہ

فلسطینیوں نے صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے امور کے وزیر کے ذریعے مسجد الاقصی کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ صیہونیوں کے اس طرح کے جارحانہ اقدامات کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے ۔

سحر نیوز/ دنیا : آناتولی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی بستیوں میں رہنے والے 343 انتہا پسند صیہونیوں نے جنھیں اسرائیلی فوجیوں کی مکمل پشتپناہی حاصل تھی مسجد الاقصی پر حملہ کیا ہے۔ صیہونی انتہا پسندوں نے باب المغاربه کے داخلی راستے سے مسجدالاقصی پر حملہ کیا۔ دوسری جانب صیہونی وزیراعظم نیتن یاہوکی کابینہ کے انتہا پسند وزیر بن گویر نے چند انتہا پسند صیہونیوں کے ساتھ باب القطانین کے داخلی راستے سے مسجدالاقصی پر حملہ کیا ہے۔

فلسطین کی تحریک حماس نے مسجد الاقصی کو لاحق خطرات کی بابت خبردارکرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے وحشیانہ حملوں اور جارحانہ اقدامات کے نتائج کی ذمہ داری صیہونی غاصبوں پر عائد ہوتی ہے۔ حماس نے غرب اردن اور انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ علاقوں کے فلسطینیوں سے کہا ہے کہ وہ مسجد الاقصی میں بڑی تعداد میں موجود رہیں تاکہ مسجد الاقصی کی بے حرمتی اور اس کو یہودی رنگ دینے کی صیہونیوں کی کوششوں کو ناکام بنایا جاسکے ۔

فلسطینی انتظامیہ میں بیت المقدس کے امور کے وزیر فادی الهدمی نے بھی صیہونی انتہا پسندوں کے اقدامات کے خطرناک نتائج کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد الاقصی کی بے حرمتی اس مقدس مقام کی حیثیت اور شناخت کو تبدیل کرنے کے لئے کی جاتی ہے، لیکن یہ ایک ناکام کوشش ہے۔

واضح رہے کہ پچھلے برسوں اور بالخصوص حالیہ میہنوں کے دوران مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے حملوں میں تیزی آگئی ہے اور صیہونی انتہا پسند اسرائیلی فوجیوں کی مدد سے اجتماعی طور اور بھیڑ کی شکل میں مسجد الاقصی میں داخل ہو کر اس پر حملے کرتے ہیں ۔ صیہونیوں کے اس طرح کے اقدامات کا مقصد مسلمانوں کے قبلہ اول کو زمان و مکان کے اعتبار سے تقسیم کرنا ہے۔

ٹیگس