غاصب صیہونی جنگی طیاروں نےغزہ کے مظلوم عوام پر فاسفورس بم گرا دیئے، بڑے پیمانے پر تباہی
صیہونی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے غزہ شہر کے مغربی علاقے میں لوگوں پر فاسفورس بم گرائے ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: صیہونی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے آج صبح الکرامہ، التوام، العامودی اور السلاطین علاقوں اور دریا نامی شاہراہ پربمباری کی ۔
غزہ کا شمالی علاقہ بھی صیہونیوں کے حملے سے محفوظ نہیں رہا ۔ صیہونی فوجیوں نے غزہ پٹی کے جنوب میں واقع رفح اور خان یونس پر بھی بمباری کی ہے۔غزہ پٹی اور مغربی کنارے پرصیہونی حکومت کےحملےمیں گيارہ سو فلسطینی شہید اور تقریبا پانچ ہزار چار سو نواسی زخمی ہوچکے ہیں ۔
صیہونی حکومت کے تازہ حملوں کے پیش نظر شہداء کی تعداد میں اضافے کا اندیشہ پایا جاتا ہے۔
فلسطین الیوم نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے ہفتےکے دن سے اب تک بائيس ہزار چھ سو انتالیس سے زیادہ رہائشی مکانات مہندم کردیئے ہیں ۔ صیہونی اس بات کے مدعی ہیں کہ وہ صرف فوجی اہداف کو نشانہ بنا رہےہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ طوفان الاقصی آپریشن شروع ہونے کے بعد یعنی گزشتہ پانچ دنوں کے دوران انہوں نے غزہ میں دس طبی مراکز اور اڑتالیس اسکولوں کو مٹی کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ہے۔
مالی نقصانات کے علاوہ غزہ کے باشندوں کوبھی بحرانی صورتحال کا سامنا ہے۔ ہسپتالوں میں مزید زخمیوں کو رکھنے کی گنجائش ختم ہوچکی ہے اور ادویات اور طبی وسائل بھی ختم ہونے کو ہیں۔
دوسری جانب ہسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ طبی مراکز میں بڑی تعداد میں شہدا کی لاشیں اور زخمی موجود ہیں۔