غزہ کے سرحدی علاقے میں القسام اور صیہونی فوجیوں کے درمیان گھمسان کی جنگ
تحریک حماس کی فوجی شاخ القسام بریگيڈ اور صیہونی فوجیوں کے درمیان غزہ کے سرحدی علاقے ایرز میں واقع صیہونی فوجی اڈے کے قریب، گھمسان کی جنگ ہوئی جس کے دوران صیہونیوں کو بھاری نقصان پہنچا اور ان کو غزہ میں دراندازی سے روک دیا۔
سحرنیوز/ عالم اسلام: صیہونی فوج، الاقصی کاروائی میں اپنی شکست کی تلافی کے لئے جمعے کی رات کو زمینی کاروائی کے ذریعے غزہ میں داخل ہونا چاہتی تھی تاہم فلسطینی مزاحمت کے حملوں کے باعث اسے پسپائی اختیارکرنا پڑی- الجزيرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق القسام بریگيڈ اور صیہونی فوجیوں کے درمیان غزہ کے مضافات میں واقع صیہونی فوج اڈے ایرز کےقریب زبردست لڑائی ہوئی ہے- استقامت کے مجاہدین نے مغربی ایرز میں سرحدپار کرکے متعدد صیہونی فوجیوں کو ہلاک کردیاہے- اطلاعات ہیں کہ ایرزکے علاقے میں گھمسان کی جنگ جاریاس رپورٹ کے مطابق القسام بریگيڈ کے جیالے سرحدی رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں کے اندر واقع ایرز نامی صیہونی فوجی اڈے کے مغربی حصے تک پہنچ گئے اور صیہونی حکومت کے جنگي وسائل کو اینٹی آرمر میزائلوں سے نشانہ بنایا-
یہ کاروائیاں سات اکتوبر سے غزہ کے اطراف میں واقع صیہونی بستیوں اور فوجی اڈوں کے خلاف انجام دی جانے والی القسام بریگيڈ کی بے مثال کاروائیاں تھیں- اسی طرح صیہونی ذرائع نے کہا ہے کہ اس علاقے میں موجود صیہونی فوجیوں پر القسام بریگيڈ نے مارٹر گولوں کے شدید حملے کئے ہيں-دوسری جانب عزالدین قسام بریگيڈ نے غزہ میں عام شہریوں کے قتل عام پر ردعمل میں، متعدد صیہونی بستیوں اور بالماخیم ہوائی اڈے پر دسیوں میزائل برسائے ہيں- اسرائیلی شہروں پر القسام بریگيڈ کے میزائل حملوں کے ساتھ ہی تل ابیب اور دیگر شہروں میں خطرے کے سائرن بجنے لگے- القسام بریگيڈ نے اسی طرح شمالی بیت لاہیہ میں ، جنگي وسائل کے ساتھ موجود صیہونی فوجیوں پر الزواری قسم کے خودکش ڈرون سے حملہ کردیا - القسام بریگيڈ نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ اس نے غزہ کے شمال مغرب میں صیہونی حکومت کے دو ٹینک تباہ کردیئے ہيں-
اس سے قبل فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے ترجمان طارق سلمی نے بھی اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ صیہونی دشمن بحران اور مصیبت میں گرفتار ہے، کہا کہ صیہونی فوج زمیں گیر ہوگئي ہے اور آگے بڑھنے کی توانائی نہیں رکھتی-فلسطینی سرزمین پر سات دہائیوں سے زائد عرصے سے جاری غاصبانہ قبضے ، غزہ کے محاصرے اور ہزاروں فلسطینیوں کو قید کی سزا اور شکنجے دیئے جانے کے جواب میں فلسطینی مزاحمت کے جیالوں نے سات اکتوبر کو الاقصی طوفان کے نام سے ایک آپریشن شروع کیا ہے تاکہ فلسطین کی سرزمین کو مکمل طور پر آزاد کرانےکے ساتھ فلسطینی پناہ گزینوں اور مہاجرین کی ان کے وطن واپسی اور غاصب صیہونی حکومت کے خاتمے کے ذریعے خطے میں وسیع امن و آشتی کے حالات فراہم ہوسکیں-فلسطینی وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ چوبیس دنوں میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی حکومت کی جارحیت اور جرائم، غزہ میں آٹھ ہزار سے زائد فلسطینیوں کی شہادت اور ہزاروں کے زخمی ہونے کا سبب بنے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت نے پیر کی صبح کو گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے ہمہ گیر حملوں میں 302 افراد کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔