غزہ میں غذائی اشیاء کو تقسیم کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں بچا ہے- اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق
فلسطین میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ غزہ میں غذائی اشیاء یا اشیاء ضروریہ کو تقسیم کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں بچا ہے-
سحرنیوز/ عالم اسلام: فلسطین میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی حقوق نے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کو داخل ہونے سے روکنے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس علاقے میں غذائی اشیاء یا اشیاء ضروریہ کو تقسیم کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں بچا ہے۔ فلسطین میں اقوام متحدہ کے کوآرڈینیٹر دفتر برائے انسانی حقوق نے ایکس سوشل نیٹ ورک پر اپنے صفحہ پر مزید لکھا ہے کہ غزہ کی پٹی میں پانی اور سیوریج کی صورت حال تیزی سے بگڑ رہی ہے، اور انسانی امداد کے داخلے پر پابندی کے ساتھ ہی اس علاقے کے لوگ اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے صرف ملبے تلے اور کوڑے کے ڈھیر میں اپنی خوراک اور ضروریات تلاش کرر ہے ہيں۔
اس سے پہلے اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے غزہ کی صورتحال کے بارے میں کہا تھا کہ رابطہ دفتر برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کا کہنا ہے کہ غزہ کے جنوب میں گزرنے والے راستے کئی دنوں سے بند ہیں اور ان تک رسائی غیر محفوظ ہے اور یہ صورتحال بہت زیادہ تشویشناک ہے- فرحان حق نے یہ بھی واضح کیا کہ دریں اثنا، او سی ایچ اے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج اور آباد کاروں کے مسلسل تشدد، شہریوں کی املاک کی تباہی اور ان کے بے گھر ہونے کے ساتھ ہی مغربی کنارے بشمول قدس شہر کے مشرقی حصے کی صورتحال انتہائی ابتر ہے۔