غزہ جنگ کے درمیان اسرائیل نے کیا چونکا دینے والا دعویٰ، ابوعبیدہ کے بیان سے پھیلی سنسنی
دنیا بھر میں فلسطینیوں کا بہیمانہ قتل عام رکوانے کے لئے جاری احتجاج اور مظاہروں کے درمیان غزہ میں صیہونی حکومت کی دہشتگردی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
سحرنیوز/ عالم اسلام: تازہ ترین قتل عام النصیرات کیمپ میں انجام پایا جہاں صیہونی دہشتگردوں نے فضائی اور زمینی بمباری کر کے ساڑھے چھے سو سے زائد فلسطینیوں کو شہید و زخمی کر دیا۔ یہی نہیں بلکہ صیہونی ٹولے کی اسپیشل فورسز نے اپنے قیدیوں کو آزاد کرانے کے مقصد سے علاقے میں گھس کر پورے خطے کو جنگی علاقے میں تبدیل کر دیا۔
اتوار کے روز یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ صیہونی فوجی اپنے چار قیدیوں کو حماس کی قید سے چھڑانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ تاہم القسام کے ترجمان ابوعبیدہ نے یہ اعلان کیا تھا کہ صیہونی فوجیوں نے جہاں اپنے چار قیدی چھڑائے ہیں وہیں انہوں نے تین قیدیوں کو قتل بھی کیا ہے جن میں ایک امریکی شہری تھا۔
دوسری جانب مقبوضہ فلسطین میں نتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور چار قیدیوں کی آزادی سے صیہونی عوام میں ناراضگی میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق صیہونی حکومت نے چار قیدیوں کی آزادی کو اپنے لئے ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے تاہم ان کا یہ دعویٰ دسیوں ہزار صیہونی شہریوں کو حکومت کے خلاف سڑکوں پر آنے سے نہیں روک سکا ہے۔