اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے سلسلے میں مغربی دعوے مسترد، حماس
تہران میں حماس کے نمائندے خالد قدومی نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے سلسلے میں مغربی دعوؤں اور پروپیگنڈے کو مسترد کیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: موصولہ رپورٹ کے مطابق خالد قدومی نے قطری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی کیفیت کے بارے میں وضاحت دی۔ انہوں نے واقعے کے چشم دید گواہ کے بطور اس حوالے سے مغربی میڈیا بالخصوص نیویارک ٹائمز کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آسمان کی طرف ایک میزائل یا راکٹ کی شکل میں کوئی چیز شہید ہنیہ کی رہائشگاہ کے اندر فائر کی گئی جو ان کی شہادت کا سبب بنی۔
تہران میں حماس کے نمائندے کا مزید کہنا تھا کہ شہید ہنیہ کے باڈیگارڈ شہید وسیم ابو شعبان کو ان کے کمرے کے باہر کی سکیورٹی سونپی گئی تھی اور جس وقت شہید اسماعیل ہنیہ کو نشانہ بنایا گیا وہ تلاوت قرآن میں مصروف تھے، ان کے ہاتھوں میں قرآن پاک تھا جو ان کے خون سے رنگین ہوگیا تھا۔ انہوں نے تل ابیب کو اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ بھی اس جرم میں شریک ہے کیوں کہ اس نے نیتن یاہو کو دورہ واشنگٹن کے دوران اس جرم کے ارتکاب کے لئے ہری جھنڈی دکھائی۔
خیال رہے کہ مغربی میڈیا بالخصوص نیویارک ٹائمز نے یہ افواہ پھیلانے کی کوشش کی ہے کہ عمارت کے اندر موجود ایک بم اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا سبب بنا ہے اور باہر سے اس عمارت کی جانب کوئی فائر نہیں کیا گیا۔