حماس اور جہاد اسلامی فلسطین: غزہ سے غاصب فوجیوں کا مکمل انخلا ہرسمجھوتے کی پیشگی شرط ہے
حماس اور جہاد اسلامی فلسطین نے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی سمجھوتے کے لئے غزہ سے غاصب فوجیوں کا مکمل انخلا ضروری قرار دیا ہے
سحرنیوز/عالم اسلام:ارناکے مطابق حماس اور جہاد اسلامی فلسطین نے تل ابیب کے ساتھ کسی بھی سمجھوتے سے پہلے پورے غزہ سے صیہونی حکومت کے فوجیوں کے مکمل انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق حماس کی ایڈوائزری کونسل کے چیئرمین محمد درویش نے جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ اور ان کے معاون محمد الہندی سے ملاقات کے بعد مشترکہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ تل ابیب کے ساتھ کسی بھی معاہدے کے لئے غزہ کے سبھی علاقوں سے اسرائیلی فوجیوں کا مکمل انخلا، اس علاقے کی تعمیر نو کا آغاز اور محاصرے کا خاتمہ ضروری ہے۔
حماس اور جہاد اسلامی فلسطین کے مشترکہ بیان میں اسی کے ساتھ غزہ پر حملے بند ہونے اور صیہونی حکومت کے ان حکام کو سزا دیئے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے جنہوں نے انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
حماس اور جہاد اسلامی فلسطین کے رہنماؤں نے اپنے مشترکہ بیان میں ثالثی کرنے والوں کی کوششوں کو ناکام بنانے کے تل ابیب کے طرزعمل پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے اس سے پہلے کے مراحل میں حملے جاری رکھنے پر اصرار اور سمجھوتے کے حوالے سے انجام پانے والے اقدامات کو مسترد کرکے ثالثی کرنے والوں کی کوششوں کو ناکام بنایا ہے۔
یاد رہے کہ جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ اور ان کے معاون محمد الہندی کی سربراہی میں اس تنظیم کے ایک وفد نے دوحہ میں حماس کی ایڈوائزری کونسل کے چیئر مین اوراس تحریک کے دیگر رہنماؤں سے ملاقات کی ہے ۔
رپورٹوں کے مطابق حماس اور جہاد اسلامی فلسطین کے رہنماؤں کی ملاقات میں فلسطین کے تازہ حالات اور صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔