غزہ پٹی میں عام شہریوں پر صیہونی فوج کے مسلسل مجرمانہ حملوں کے باوجود، مجاہدین غاصبوں پر کاری ضربیں لگا رہے ہيں اور زمینی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
فلسطین کی وزارت صحت نے غزہ میں جارح صیہونی فوج کے ہاتھوں شہید کئے گئے فلسطینیوں کے تازہ اعداد وشمار کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ پر حملے کے وقت سے اب تک انتالیس ہزار نوے فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ایک وفد نے صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں کے حالیہ جارحانہ حملوں کے بعد یمن کی الحدیدہ بندرگاہ کی تباہ شدہ تنصیبات کا دورہ کیا ہے۔
شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے گیبئر پیڈرسن نے شام میں دہشتگردی اور داعش کے دہشتگردوں کے حملوں اور عام شہریوں کی جان کا خطرہ بڑھنے کی بابت خبردار کیا ہے۔
حزب اللہ لبنان نے پیر کو ایک ویڈیو پیغام میں صیہونی حکومت کی فوج کو جنوبی لبنان پر وسیع حملے کے نتائج کی بابت خبردار کیا ہے۔
حماس اور جہاد اسلامی نے الگ الگ بیان جاری کرکے، اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی انروا کو دہشت گرد کہنے کے اسرائیلی اقدام کی مذمت کی ہے۔
میڈیا ذرائع نے آج پیر کو غزہ کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی مزاحمت کے مجاہدین کے حملوں میں متعدد صیہونی فوجیوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی خبر دی ہے۔
غزہ میں ایک اور رپورٹر کی شہادت کے بعد صیہونی فوجیوں کے حملوں میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 164 ہوگئی۔
انصار اللہ یمن کے سربراہ سید الحوثی نے کہا: "دشمن اب اس جگہ میں بھی محفوظ نہیں ہے جسے وہ تل ابیب کہتا ہے اور یہ خطرہ جاری رہے گا جو ایک نئی صورت حال ہے۔"
امریکی و برطانوی جنگی طیاروں نے یمن پر اپنی جارحیت کا سلسلہ آگے بڑھاتے ہوئے صوبہ الحدیدہ کے الصلیف شہر کی غیر عسکری بندرگاہ راس عیسی پر چار بار بمباری کی ہے۔