سانحہ منٰی: سعودی پولیس حجاج کو تنگ راستے کی جانب دھکیل رہی تھی، عینی شاہد
Sep ۲۸, ۲۰۱۵ ۱۸:۱۷ Asia/Tehran
سانحہ منٰی میں زندہ بچ جانے والے ایک حاجی نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی پولیس حاجیوں کو ایک تنگ راستے کی جانب جانے پر مجبور کر رہی تھی۔
روزنامہ الاخبار کے مطابق سانحہ منٰی کے ایک عینی شاہد محمد بن ناصر بن سعید الحبسی نے اسے بتایا ہے کہ میں اپنی بیوی اور چچازاد بھائیوں کے ساتھ رمی کے راستے میں خمیوں کے درمیان تھا اور میں دیکھا کہ سعودی پولیس لوگوں کو ایک تنگ راستے کی جانب جانے پر مجبور کر رہی ہے جہاں پہلے جگہ کافی نہ تھی۔انہوں نے کہا کہ سعودی حکام کے اس دعوے کے برخلاف کہ ایرانی اور افریقی حجاج مذکورہ راستے میں اژدھام کا سبب بنے، یہ سعودی پولیس تھی کہ جو حجاج کرام کو ایک تنک راستے پر جانے کو مجبور کر رہی تھے جس کے سبب یہ حادثہ پیش آیا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت اس سانحے کی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں ہے اور دوسروں کو قصوروار ٹھہرانے کی کوششش کررہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سانحہ منٰی میں ایران سمیت مختلف ملکوں کے دوہزار کے قریب حاجی جاں بحق ہوئے ہیں۔
ایران نے سعودی عرب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سانحے کی ذمہ داری قبول اور عالم اسلام سے عذر خواہی کرے۔