Oct ۰۶, ۲۰۱۵ ۱۴:۱۷ Asia/Tehran
  • فلسطین میں نئی تحریک انتفاضہ کے آثار نمایاں
    فلسطین میں نئی تحریک انتفاضہ کے آثار نمایاں

مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں میں شدت کے بعد تیسری تحریک انتفاضہ کے آثار نمایاں ہوگئے ہیں۔

فلسطینی مجاہدین نے پیر کی شب شمالی رام اللہ میں بیت ایل چیک پوسٹ کے قریب صیہونی فوجیوں کی ایک ٹولی پر فائرنگ کی ہے۔
فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی مجاہدین، بیت ایل چیک پوسٹ کے احاطے کے قریب پہنچے اور انہوں نے وہاں تعینات صیہونی فوجیوں پر فائرنگ شروع کردی جس کے بعد فریقین کے درمیان مسلح جھڑپیں بھی ہوئیں ۔

الاقصی ٹی وی نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ صیہونی فوجیوں اور فلسطینی کے درمیان شدید جھڑپوں کے دوران کم سے کم دو فلسطینی نوجوان زخمی ہوئے ہیں جنہیں رام اللہ کے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

صیہونی آباد کاروں نے پیر کی شب مشرقی نابلس کے علاقے سالم پر بھی حملہ کیا تھا۔ فلسطین کی ہلال احمر سوسائٹی کے مطابق پیرکے روز مشرقی بیت المقدس اور مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں کم سے کم ایک سو ستر افراد زخمی ہوئے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق صیہونیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں کا دائرہ اب انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ علاقوں تک پھیل گیا ہے۔

غرب اردن کے شمالی اور جنوبی علاقوں کے علاوہ ، مقبوضہ بیت المقدس میں بھی صیہونیوں اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ بیت المقدس کے رہنے والے فلسطینی نوجوانوں کے پتھراؤ کے بعد صیہونی آباد کار دیوار براق سے فرار ہونے پر مجبور ہوگئے۔ پیر کی شام شمالی بیت المقدس کے علاقے شعفاط ٹاؤن میں بھی صیہونی فوجیوں اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی تھیں۔

علاوہ ازیں، صیہونی فوجیوں نے مشرقی بیت المقدس کے گاؤں الطور میں واقع المقاصد نامی اسپتال پر حملہ کیا ہے۔ صیہونی فوجی شعفاط ٹاون سے تین فلسطیین نوجوانون کے اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔

دوسری جانب القدس ٹیلی ویژن نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاھو نے بیت المقدس شہر میں مزید چارہزار صیہونی فوجیوں کو تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔

صیہونی فوج کے سربراہ گادی آئزن کوٹ نے بھی مغربی کنارے میں چار بٹالین پیدل فوج تعینات کئے جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی کی مخدوش صورتحال کے پیش نظر صہیونی فوج تااطلاع ثانوی چوکسی کی حالت میں رہے گی۔ گادی آئزن کوٹ نے کا کہنا تھا کہ انتی بڑی تعداد میں صیہونی فوجیوں کی تعیناتی کا مقصد فلسطینی مجاہدین کی کارروائیوں کو روکنا اور صیہونی آبادکاروں کو سیکورٹی فراہم کرنا ہے۔

ادھر صیہونی اخبار یدیعوت آحارونوت نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے انقلاب پربا کرنے کی خبر دی ہے۔ صیہونی ٹی وی چینل دس نے بھی اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ مغربی کنارے میں جھڑپیں جاری ہیں اور نئی تحریک انتفاضہ شروع ہوگئی ہے۔

اسی دوران تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے رکن عزت رشق نے نئی تحریک انتفاضہ شروع کرنے اور صیہونیوں کے خلاف فلسطینی مجاہدین کے حملے تیز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ صیہونیوں کے پیروں تلے زمین کھینچ لی جائے۔

حماس کے سیاسی دفتر کے رکن نے یہ بات زور دیکر کہی کہ مسجد الاقصی سے تیسری تحریک انتفاضہ کے شعلے بلند ہورہے ہیں اور اس تحریک میں مسجد الاقصی کے محافظیں، دینی طالبعلم اور بیت المقدس کے رہنے والے نوجوان پیش پیش ہونگے۔

ٹیگس