Aug ۰۳, ۲۰۱۶ ۱۰:۱۸ Asia/Tehran
  • بحرینی علماء نے ایک بیان جاری کرکے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسلامی علماء کونسل کے سربراہ سید مجید المشعل اور دیگر علماء و شخصیات کو جیلوں سے رہا کردیں-
    بحرینی علماء نے ایک بیان جاری کرکے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسلامی علماء کونسل کے سربراہ سید مجید المشعل اور دیگر علماء و شخصیات کو جیلوں سے رہا کردیں-

بحرینی علماء نے آل خلیفہ حکومت کی جیلوں سے مذہبی و سیاسی شخصیات کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم اور سید عبداللہ الغریفی سمیت دیگر بحرینی علماء نے منگل کو ایک بیان جاری کرکے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسلامی علماء کونسل کے سربراہ سید مجید المشعل اور دیگر علماء و شخصیات کو جیلوں سے رہا کردیں-

اس بیان میں آیا ہے کہ آل خلیفہ حکومت کو خبردار کیا گیا ہے کہ علماء کو طلب کرنے اور انھیں حراست میں لینے کا سسلسلہ آل خلیفہ حکومت کے لئے خطرناک نتائج کا حامل ہوسکتا ہے- بحرینی علماء نے اس بیان میں علماء کو طلب کئے جانے اور انھیں زیرحراست لینے کا سلسلہ ختم کرنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے بحرین کے بحران کو پرامن طریقے سے حل کئے جانے کا مطالبہ کیا تاکہ ملک کے حالات مزید خرابی و کشیدگی کی جانب نہ بڑھیں-

آل خلیفہ کے سیکورٹی اہلکاروں نے تیس جولائی کو شیعہ عالم دین سید مجید المشعل کے گھر پر دھاوا بول کر بلاوجہ بتائے انھیں گرفتار کر لیا- آل خلیفہ کے سیکورٹی اہلکاروں نے جمعیت الوفاق کونسل کے سربراہ جمیل کاظم اور سات دیگر علماء و ذاکرین کو بھی گرفتار کر لیا ہے- بحرین کے سیکورٹی اہلکاروں نے اس ملک کی تحریک انقلاب کے شہداء کے باپوں کو بھی طلب کرکے گرفتار کرلیا ہے اس کے ساتھ ہی آل خلیفہ کے سیکورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں بحرین کی ایک فعال شخصیت یاسرناصر کی گرفتاری کی بھی خبریں ملی ہیں-

بحرین میں فروری دو ہزارگیارہ سے آل خلیفہ کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں- بحرینی عوام آزادی و انصاف کے حصول اور امتیازی سلوک کے خاتمے نیز اپنے ملک میں ایک منتخب حکومت کی تشکیل کا مطالبہ کررہے ہیں۔ لیکن آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت عوامی مطالبات کا جواب ظلم و بربریت سے دے رہی ہے-

ٹیگس