Aug ۲۷, ۲۰۱۶ ۱۱:۴۵ Asia/Tehran
  • بحرین میں چودہ فروری سنہ دو ہزار گیارہ سے آل خلیفہ حکومت کے خلاف انقلابی تحریک شروع ہوئی ہے۔
    بحرین میں چودہ فروری سنہ دو ہزار گیارہ سے آل خلیفہ حکومت کے خلاف انقلابی تحریک شروع ہوئی ہے۔

آل خلیفہ کے فوجیوں نے مسلسل چھٹے ہفتے الدراز کے علاقے میں لوگوں کو نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی۔

تسنیم خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آل خلیفہ کے فوجیوں نے الدراز کے علاقے میں امام جمعہ علامہ صنقور اور دوسرے نمازیوں کے داخلے کی راہ میں رکاوٹ ڈالی۔ جس کے باعث مسلسل چھٹے ہفتے اس علاقے میں نماز جمعہ ادا نہیں کی جا سکی۔

بحرین کی حکومت نے رواں سال جون کے مہینے میں اس ملک کے ممتاز شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کر دی تھی۔ آل خلیفہ کے اس اقدام کے خلاف ملکی اور عالمی سطح پر اہل تشیع کی جانب سے شدید رد عمل ظاہر کیا گیا۔

بحرین سے ملنے والی ایک اور رپورٹ کے مطابق، اس ملک کے مختلف علاقوں میں جمعہ کے دن علمائے دین اور انقلابی جماعتوں کی اپیل پر عوام نے پر امن جلوس نکال کر آل خلیفہ کے ظلم وستم کی مذمت کی۔

بحرین میں چودہ فروری سنہ دو ہزار گیارہ سے آل خلیفہ حکومت کے خلاف انقلابی تحریک شروع ہوئی ہے۔ اس ملک کے عوام امتیازی سلوک کے خاتمے، عدل و انصاف کی برقراری، آزادی اور جمہوری حکومت کی تشکیل کے خواہاں ہیں۔

 

ٹیگس