باچاخان یونیورسٹی پر حملے میں افغان سرزمین استعمال ہوئی، افغانستان کی جانب سے پاکستان کا دعوی مسترد
افغانستان نے پاکستان کے شہر پشاور کے قریب باچا خان یونیورسٹی پر حملے میں کابل کے ملوث ہونے کے بارے میں اسلام آباد کے دعوے کو مسترد کر دیا۔
افغانستان کی وزارت خارجہ نے پاکستان کی باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے بعد اسلام آباد میں اپنے ناظم الامور کو وزارت خارجہ طلب کئے جانے پر کہا ہے کہ اس حملے میں افغانستان کے ملوث ہونے کا دعوی صرف پروپیگنڈہ ہے اور پاکستان کو چاہئے کہ اس سلسلے میں ثبوت و دستاویزات پیش کرے۔
افغانستان کی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ترجمان خیر اللہ آزاد نے کہا ہے کہ پاکستان نے افغانستان کے ناظم الامور کو ایسی حالت میں وزارت خارجہ میں طلب کیا ہے کہ جب اس نے باچا خان یونیورسٹی پر حملے میں افغانستان کے ملوث ہونے کے بارے میں اب تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ باچا خان یونیورسٹی پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی وضاحت طلب کرنے کے لئے بدھ کے روز اسلام آباد میں افغانستان کے ناظم الامور سید عبدالناصر کو وزارت خارجہ طلب کیا گیا تھا۔ صدر افغانستان کے پریس دفتر نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ کابل نے کبھی دہشت گرد گروہوں کی حمایت نہیں کی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے بدھ کے روز پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کے شہر چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں چار حملہ آوروں سمیت چھبّیس افراد ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔