سعودی اتحاد میں شمولیت کی بابت پاکستانی سینٹ کا انتباہ
پاکستان کی سینٹ نے یمن اور شام میں فوجی مداخلت کے لئے سعودی عرب کے ساتھ ممکنہ تعاون کے بارے میں حکومت کو سخت خبردار کیا ہے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق سینٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے ارکان نے ایک اجلاس کے دوران شام کے تنازعہ میں پاکستان کی ممکنہ شمولیت کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے خارجہ سیکریٹری اعزاز احمد چوہدری اور پاکستان کے وزیر اعظم کے امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز نے منگل کے روز سینٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے اجلاس میں ارکان کے سوالوں کے جوابات دیئے۔
سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی اتحاد کے حوالے سے تفصیلات تاحال واضح نہیں ہیں اور یہ کہ حکومت مقررہ وقت کے دوران فیصلہ لے سکتی ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا کہ انھوں نے پہلے بھی پالیسی بیان میں یہ واضح کر دیا تھا کہ ہماری خارجہ پالیسی کا اہم ترین مقصد، قومی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔
اجلاس کے بعد پاکستانی سینٹ کے خارجہ امور کمیٹی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ شام کی کشیدگی میں ممکنہ شمولیت کے حوالے سے اراکین نے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ بیان کے مطابق یہ معاملہ اندرونی صورت حال کے لئے خطرناک ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ قومی مفاد کا تحفظ کیا جانا چاہئے اور ہر صورت میں غیر جانبدار رہا جائے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے حال ہی میں اعلان کیا کہ داعش کو شکست دینے کے لئے وہ شام میں فوج بھیجنے کے لئے تیار ہے۔ امریکہ نے سعودی عرب کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ شامی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ شام میں قدم رکھنے والے غیر ملکی فوجیوں کے لئے تابوت تیار ہیں۔