پاکستان میں موسلادھار بارشیں، 43 افراد جاں بحق
شمال مغربی پاکستان میں موسمی بارشوں سے آنے والے سیلاب کے نتیجے میں کم سے کم تینتالیس افراد جاں بحق ہو گئے۔
خبروں کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا میں سیلابی بارشوں کا سلسلہ ہفتے کی رات گئے شروع ہوا جس کے سبب عام زندگی مفلوج ہوکے رہ گئی۔
پاکستانی حکام کے مطابق سیلاب کے نتیجے میں سب سے زیادہ نقصان افغانستان کی سرحد کے قریب واقع ضلع چترال میں ہوا جہاں گھروں اور سڑکوں اور پبلک مقامات پر پانی بھر گیا۔
سیلابی پانی متعدد گھروں اور ان میں موجود مکینوں کو بھی اپنے ساتھ بہا کر لے گیا۔
مقامی عہدیداروں نے بتایا ہے کہ آٹھ افراد کی لاشیں سرحد پار افغانستان سے ملی ہیں جبکہ چھے سرحدی محافظیں ہنوز لاپتہ ہیں۔
صوبائی نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق تربیلا ڈیم کے علاقے میں ایک عمارت کی چھت گرنے سے دو چینی انجینیئر ہلاک جبکہ پانچ پاکستانی کاریگر زخمی ہو گئے۔
پاکستانی فوج نے چترال کے سیلاب سے متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا جس میں ہیلی کاپٹروں سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔
رواں سال اپریل میں صوبہ خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں ایک سو ستائیس افراد مارے گئے تھے۔
دو ہزار دس میں پاکستان بھر میں آنے والے بدترین سیلاب کے نتیجے میں تقریبا دو ہزار افراد ہلاک اور دو کروڑ کے قریب بے گھر ہو گئے تھے۔