خاص دینی مدارس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
پاکستان کےسابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ سندھ میں کچھ خاص مدارس ہمارے بچوں کو بھٹکا رہے ہیں اور ان مدارس کے خلاف کارروائی کر کے اپنے بچوں کو غلط راہ پر چلنے سے بچانا ہو گا۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری کی زیر صدارت ملک بالخصوص صوبے میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم دین کی خدمت کرنے والے مدارس کے خلاف نہیں، ہمارے آباؤ اجداد نے بھی مدرسہ بنایا تھا جس میں قائداعظم محمد علی جناح جیسے عظیم رہنما نے بھی تعلیم حاصل کی لیکن سندھ میں کچھ خاص مدارس ہمارے بچوں کو بھٹکا رہے ہیں، ان مدارس کے خلاف کارروائی کر کے اپنے بچوں کو غلط راہ پر چلنے سے بچانا ہو گا۔
آصف زرداری نے کہا کہ ہمیں علم ہے کہ ہماری سرحد سے دہشت گرد داخل ہوتے ہیں اور یہ بھی پتا ہے کہ سندھ کے کس شہر میں کون سے سہولت کارموجود ہیں، دہشت گردوں کے گرد شکنجہ کسنے کے لئے ٹھوس اور مربوط اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ مؤثرحکمت عملی بنانا ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ ملک دشمن قوتیں دہشت گردی کر کے پاکستان کو کمزور کرنا چاہتی ہیں لیکن ہم کسی صورت ملک کو کمزور کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آصف زرداری کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مدارس پر نظر رکھنے کے لئے حکومت سندھ نے 94 مدارس کی فہرست وفاق کو بھیجی تھی لیکن وفاق کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہ ملا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جرائم پیشہ افراد تک پہنچنے کے لئے مجرموں کا ڈیٹا بیس اپ ڈیٹ کیا اور اس حوالے سے پولیس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ادارہ بھی بنایا۔ سندھ کے لوگ بہت پرامن ہیں اورہم دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے حلق تک پہنچ گئے ہیں۔