کالعدم لشکرجھنگوی اہم شخصیات کے قتل میں ملوث
پاکستان میں کالعدم لشکر جھنگوی کے گرفتار دہشت گرد شہاب نے پروفیسر سبط جعفر کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔
پاکستان کے تکفیری دہشتگرد گروہ کالعدم لشکر جھنگوی کے گرفتار دہشت گرد شہاب نے پروفیسر سبط جعفر کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کالعدم تنظیم کے گرفتار دہشت گرد شہاب عرف چھوٹا نے سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا ہے۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق تکفیری دہشتگرد نے سنہ 2013ء میں لیاقت آباد تھانے کی حدود میں پروفیسر سبط جعفر کے قتل کا اعتراف کیا۔
پروفیسر سبط جعفر لیاقت آباد گورنمنٹ کالج میں پروفیسر تھے۔ دہشتگرد نے سنہ 2012ء میں رضویہ کے علاقے میں معروف شیعہ رہنما ساجد کاظمی اور گلبرگ میں دوسرے دہشتگردوں کے ساتھ مل کر دو سگے بھائیوں سمیت پانچ افراد کے قتل میں مرکزی کردار ادا کیا۔ اسی طرح اس دہشتگرد نے جون 2013ء میں لشکر جھنگوی کے خطرناک دہشت گرد نعیم بخاری کے اشارے پر ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی ساجد قریشی اور ان کے بیٹے کو موت کے گھاٹ اتارا۔
شہاب چھوٹا نے گلبہار میں پولیس اہلکار مختار کے قتل کا اعتراف بھی کرلیا۔ سنسنی خیز انکشافات کے بعد سیکورٹی اداروں نے دہشتگرد کی جے آئی ٹی کو انتہائی خطرناک اور سیاہ قرار دیا ہے۔