پاکستان ہتھیاروں کی دوڑ کے خلاف ہے : پاکستان
پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان ہتھیاروں کی دوڑ کے خلاف ہے لیکن اپنی سلامتی کے لئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے۔
پاکستانی دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہا کہ ہندوستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزیاں پاکستان کے لیے باعث تشویش ہیں، ہندوستان کشمیر میں مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی کو سرگرم رکھتا ہے، دسمبر 2016 سے ایل او سی کی 14 سو بلا اشتعال خلاف ورزیاں کی گئیں، ان میں اب تک 4 سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
کلبھوشن یادیو کے معاملے پر ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ بلوچستان سے گرفتار ’را‘ کا ایجنٹ کل بھوشن یادیو ہندوستان بحریہ کا حاضر سروس آفیسر ہے، اس حوالے سے معاملہ ہندوستانی حکام سے اْٹھا رکھا ہے لیکن تاحال ہندوستان نے کوئی جواب نہیں دیا، کل بھوشن یادیو کے معاملے پر وزارت داخلہ معاملات کو دیکھ رہی ہے، کلبھوشن یادیو سے کونسلر رسائی کا جواب وزرات داخلہ دے سکتی ہے۔
اقتصادی تعاون تنظیم کے اجلاس میں افغان قیادت کی عدم شرکت پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ای سی او اجلاس کا ایک اہم نتیجہ ویژن 2025 کی صورت میں سامنے آیا اور رکن ممالک نے ترقی، خوشحالی اور روابط پر اتفاق کیا، افغانستان ایک خودمختار ملک اور اپنے فیصلوں میں آزاد ہے لیکن افغانستان کو اقتصادی تعاون کی تنظیم کے اجلاس میں شرکت کرنا چاہئے تھا۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ امریکا اور ہندوستان کے درمیان دفاعی تعاون کا معاہدہ ان کا باہمی معاملہ ہے لیکن اگر کسی بھی معاہدے کا اثر پاکستان پر پڑے گا تو اس پر ہم خدشات بھی ظاہر کریں گے، ہتھیاروں کی دوڑ میں اضافہ سے خطے میں امن متاثر ہو گا، پاکستان ہتھیاروں کی دوڑ کے خلاف ہے لیکن اپنی سلامتی کے لئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے۔