Apr ۰۱, ۲۰۱۷ ۰۹:۱۲ Asia/Tehran
  • پارا چنار واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرے

پاکستان کے عوام نے سانحہ پارا چنار کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے اس ملک کے شیعہ مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام، پاراچنار میں پُرامن شہریوں پر خودکش حملے کے خلاف پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور، ملتان، فیصل آباد، کویٹہ سمیت دیگر شہروں میں نماز جمعہ کے بعد مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور پاراچنار میں جاری مسلسل شیعہ نسل کشی کے خلاف نعرے لگائے اور اس ملک کے شیعہ مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

مجلس وحدت مسلمین  کے جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، مولانا مرزا یوسف حسین، علامہ حسن ہمدانی، عابد حسین الحسینی، فدا حسین مظاہری اور دوسرےعلمائے کرام نے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاراچنار کے شیعہ مسلمانوں کو پاکستان سے وفاداری اور محبت کی سزا دی جا رہی ہے، مکمل منصوبہ بندی کے تحت مسلسل یہاں کے مظلوم محب وطن شیعہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اگر پاراچنار میں ہونے والے دہشتگردی کے متعدد سانحات پر دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو قانون کی گرفت میں لاکر کیفر کردار تک پہنچایا جاتا، تو آج ایک بار پھر پاراچنار کی سرزمین مظلوم شیعہ مسلمانوں کے خون سے رنگین نہیں ہوتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی نواز حکومت اور ادارے امریکی سرپرستی میں بننے والے نام نہاد غیر اسلامی سعودی فوجی اتحاد میں شامل ہو کر دوسرے ممالک کے تحفظ کے لئے بے چین ہونے کے بجائے پاکستان اور اس کے مظلوم عوام کی جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کو یقینی بنانے کی فکر کریں، جو کہ امریکی سعودی نمک خوار دہشتگرد عناصر کے ہاتھوں مسلسل دہشتگردی کا شکار ہو رہے ہیں۔

پاراچنار میں کل صبح گیارہ بجے مرکزی امام بارگاہ کے قریب ہونے والے کار بم دھماکے میں اب تک 24 افراد شہید جبکہ 95 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ 28 شدید زخمیوں کو پشاور منتقل کیا جاچکا ہے۔ دھماکے کے خلاف مرکزی امام بارگاہ سے طوری بنگش قبائل نے علامہ فدا حسین مظاہری اورعلامہ سید عابد حسین الحسینی کی قیادت میں شہداء کے جنازوں کے ہمراہ جلوس نکالا، جلوس میں ہزاروں افراد شامل ہوئے۔ جلوس نے پی اے چوک پہنچ کر دھرنے کی شکل اختیار کی۔

 

ٹیگس