سعودی اتحاد اسلام کی نہیں امریکہ کی خدمت میں
پاکستان کے سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور صاحبزادہ حامد سعید کاظمی نے ملتان میں اپنے انٹرویو میں کہا کہ سعودی اتحاد مشکوک ہے کیونکہ ابھی تک اس اتحاد کے کوئی مقاصد واضح نہیں ہیں۔
پاکستان کے سابق وفاقی وزیربرائے مذہبی امور صاحبزادہ حامد سعید کاظمی نے کہا کہ سعودی اتحاد میں جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کو جھونکنا اُن کی قدرو قیمت کو دھچکا لگانا ہے، راحیل شریف صاحب کے حوالے سے پاکستانی حکومت بھی گومگو کا شکار ہے، راحیل شریف کو ایسے اتحاد کا حصہ نہیں بننا چاہئیے جو مسلکی بنیادوں پراُستوار ہو کیونکہ راحیل شریف کے ایسے اقدام سے مسلکی فرقہ واریت کا خطرہ ہے۔
پاکستان کے سابق وفاقی وزیربرائے مذہبی امورنے کہا کہ حکومت اگر اتنی ہی مجبور ہے کہ وہ سعودی عرب میں پاکستانی فوجیوں کو بھیجے تو کل کو اگر ایران نے اسلامی ممالک پر مشتمل کوئی اتحاد بنایا تو کیا وہاں بھی حکومت اپنے فوجی بھیجے گی؟
صاحبزادہ حامد سعید کاظمی نے کہا کہ سعودی عرب کی سربراہی میں قائم اتحاد سے اُمیدیں وابستہ کرنا حماقت ہے یہ اتحاد کسی ذاتی مفاد کے حصول کے لئے تو ہوسکتا ہے، اُمت مسلمہ کے مفاد کے لئے نہیں ہوسکتا، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ اتحاد فلسطین کو اسرائیل سے آزاد کرائے گا، ہندوستان سے کشمیر کو آزاد کرائے گا، امریکہ سے افغانستان اور یمن کو آزاد کرائے گا، روہنگیا اور برما کے مسلمانوں کو نجات دلائے گا تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے، یہ اتحاد ایک خاص مقصد کے لئے بنایا جا رہا ہے، جس کے مستقبل میں بھیانک نتائج سامنے آئیں گے، اس اتحاد سے مسلمانوں کے درمیان قربتوں کی بجائے دوریاں اور نفرتیں بڑھیں گی۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس اتحاد سے محبتوں کی نہیں بلکہ دہشتگردی اور نفرتوں کی اُمید رکھی جا سکتی ہے۔ اس اتحاد سے اسلام کی بجائے کسی اور خدمت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے پہلے شام پر کیمیائی حملہ اور پھر اُسے جواز بنا کر کروز میزائل کا حملہ دراصل اسلام اور انسانیت پر حملہ ہے، اورایسے ممالک جو امریکی حملوں کی حمایت کر رہے ہیں، اللہ اُن کے چہرے بے نقاب کر رہا ہے، اس طرح کے اقدامات اسلام کی حمایت نہیں مخالفت ہے اور یہ اتحاد اسلام کی نہیں بلکہ امریکہ کی خدمت کرے گا۔