بحرین، عوام کش اقدام کا نوٹس لینے کا مطالبہ
علامہ ساجد نقوی نے عوام کش اقدام سے خطے میں مزید بدامنی اور فرقہ واریت کی توسیع کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے مسلم امہ کی جانب سے بھی بحرین میں عوام کے خلاف جاری جابرانہ پالیسیوں کے تدارک کے لئے فوری کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے بحرین کے عوامی رہنما آیت اللہ شیخ عیسٰی قاسم کے گھر اوروہاں موجود عوام پر گولیاں برسا کر معصوم لوگوں کو شہید اور زخمی کرنے کے واقعے کو انسانی حقوق کی پامالی قرار دیتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سمیت اقوام متحدہ سے اس عوام کش اقدام کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ عوامی قوت کو طاقت سے نہیں روکا جا سکتا، دنیا کے بدلتے ہوئے حالات میں جمہوریت کیلئے بیداری کوئی جرم نہیں اور بحرین کے عوام کی جمہوریت کے لئے جاری پُرامن جدوجہد کو طاقت کے ذریعے دبانا انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، جس پرعالمی انسانی حقوق کے اداروں سمیت اقوام متحدہ کو خاموشی توڑ کر اس تشدد کا نوٹس لینا چاہیے۔
دوسری جانب بحرین کی کٹھ پتلی عدالت نے پانچ دیگر سیاسی قیدیوں کو عمر قید کی سزا سنانے کے ساتھ ہی جمعرات کو مزید آٹھ شہریوں کی شہریت منسوخ بھی کردی اور بہت سے نوجوانوں کو بلا کسی جرم کے گرفتار کر لیا ہے-
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بحرینی سکیورٹی فورسز نے عوامی رہنما اور بزرگ عالم دین شیخ عیسٰی قاسم کو عوامی حقوق کے لئے چلائی جانیوالی تحریک پر گرفتار کرنے کے لئے ان کی رہائش گاہ پر موجود سیکڑوں نہتے مقامی باشندوں پر گولیاں برسا کر ان کو منتشر کیا، جس میں متعدد بحرینی شدید زخمی ہوگئے تھے جبکہ فورسز نے شیخ عیسٰی قاسم کے گھر کا تاحال محاصرہ کر رکھا ہے۔
بحرین میں 2011 سے آل خلیفہ حکومت کی امتیازی پالیسیوں کے خلاف اور جمہوریت کے قیام کے لئے پرامن مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے-