مظلوموں کا ظالموں کے خلاف دھرنا کامیاب
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ پوری دنیا میں لوگ مظلوموں کے حق میں باہر نکلے اور آواز بلند کی جس پر ان کا میں شکریہ ادا کرتا ہوں۔
اسلام آباد میں احتجاجی کیمپ سے خطاب میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ہم پارا چنار کے عوام پر اپنی جانیں فدا کرسکتے ہیں لیکن انہیں تنہا نہیں چھوڑ سکتے، علامہ ناصرعباس نے کہا کہ یہ مظلوموں کا ظالموں کے خلاف دھرنا تھا، پوری دنیا میں لوگ مظلوموں کے حق میں باہر نکلے اور آواز بلند کی، سوائے حکومت کے تمام سیاسی و مذہبی قائدین نے مظلوموں کی حمایت کی اور ہمارے احتجاج میں شریک ہوئے۔
اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے سامنے لگے احتجاجی کیمپ میں میڈیا سے گفتگو میں علامہ ناصرعباس کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی جانب سے مطالبات کی منظوری کے بعد پارا چنار میں دھرنے کے اختتام کا اعلان ہوا ہے، جس کے بعد ہم بھی ملک بھر میں جاری دھرنے ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلے دن سے یہی مطالبہ تھا کہ شہداء کے ورثاء کو راضی کیا جائے اور ان کے مطالبات کو من وعن تسلیم کیا جائے۔ ان کی حمایت میں ملک بھر میں دھرنے دیئے گئے اور ان تمام افراد کے شکر گزار ہیں، جنہوں نے مظلوموں کا ساتھ دیا۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کا بھی شکریہ ادا کیا جو مظلوموں کی حمایت کے لئے اسلام آباد دھرنے میں شریک ہوئیں۔
مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ کرنل عمر نے اس بار تیسری مرتبہ پاراچنار کے بےگناہ عوام پر گولیاں چلوائیں، انہوں نے کہا کہ پارا چنار سے ہماری عقیدت شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی وجہ سے بھی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج کے سربراہ نے سکیورٹی سے متعلق مطالبات تسلیم کئے ہیں، جو خوش آئند بات ہے، آرمی چیف نے دو افراد لیفٹیننٹ جنرل حسن اور بریگیڈیر عامر کو مطالبات کو عملی شکل دینے کے لئے مرکزی فوکل پرسن بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا پاراچنار نہ جانا داعش کی مکمل امداد ہے، خبریں ہیں کہ نواز شریف کے اکاونٹس اسرائیل میں بھی موجود ہیں۔
علامہ ناصر عباس نے عالمی حالات کے تناظر میں کہا کہ امریکہ کے نیو ورلڈ آرڈر میں ایشیا کے مزید ٹکڑے کرنا شامل ہے، امریکہ اس خطے میں کمزور حکومتیں اور ریاستیں قائم کرنا چاہتا ہے، اس مقصد کے لئے امریکی داعش اور دہشت گردی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔
دنیا میں ایک بڑی جنگ شروع ہے، اس مقصد کے لئے امریکہ مختلف بہانوں سے محب وطن اور امن پسند و دہشت گردی مخالف عوام کو ریاست سے مایوس کرنا چاہتا ہے، پاکستان کے قومی مفادات کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ امریکہ کا پورے ایشیا کو توڑنے کا منصوبہ ہے، پاکستان کو توڑ کر پورے جنوبی ایشیا کو توڑنے کا منصوبہ ہے، پاکستان متاثر ہونے کی صورت میں 5 ارب لوگ ایک دوسرے سے کٹ سکتے ہیں۔
در ایں اثنا پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پارا چنار میں قبائلی عمائدین سے ملاقات کی اور ان کے تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
پاکستانی فوج کے سربراہ نے عمائدین سے ملاقات میں اہم اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سرحد پار افغانستان میں خطرات بدستور موجود ہیں جہاں داعش طاقت پکڑ رہی ہے، داعش کا ایجنڈا فرقہ واریت کی فالٹ لائن کو ہوا دینا ہے مگر ملک میں حالات معمول پر لانے کے لیے فوج کوششیں جاری رکھے گی جب کہ سرحد پار موجود خطرات سے نمٹنے کے لیے ہمیں متحد اور چوکس رہنا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں غیر ملکی ہاتھ ملوث ہونے کے واضح شواہد ہیں، دشمن ایجنسیوں کے مقامی سہولت کاروں اور ہمدردوں کو بھی پکڑا جائے گا اور ان کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہو گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پارا چنار کے بازار میں عین اس وقت یکے بعد دیگرے دو دھماکے ہوئے تھے جب لوگوں کی بڑی تعداد عید کی خریداری میں مصروف تھی جس میں 100 کے قریب افراد شہید اور300 کے قریب زخمی ہوئے تھے جس کے بعد متاثرین اور مقامی عمائدین نے اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دیا اور یہ دھرنا آہستہ آہستہ پورے پاکستان میں پھیل گیا۔