Aug ۲۸, ۲۰۱۷ ۰۹:۴۹ Asia/Tehran
  • پاکستان کو امریکہ کی دوستی مہنگی پڑگئی

پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ہم نے اتحادی بن کر بہت زیادہ نقصان اٹھایا اگر امریکا کو ہم پر یقین نہیں تو افغان مہاجرین کی واپسی کا بندوبست کرے لیکن اپنی 16 سالہ ناکامی کا ملبہ پاکستان پر نہ ڈالے۔

سیالکوٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان کے وزیرخارجہ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قیام امن کے لئے پاکستان کے 2 لاکھ فوجی دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہیں ہمارے ہزاروں فوجی جوانوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے پاکستان نے اپنے علاقے سے دہشت گردی کا صفایا کردیا ہے۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکا کا اتحادی بن کر بہت زیادہ نقصان اٹھایا لیکن امریکی قیادت کی جانب سے پاکستان مخالف بیانات پر تعجب اورانتہائی افسوس ہے ہم امریکا سے تعلقات برقرار رکھ غلط فہمیاں دور کرنا چاہتے ہیں اور اگر امریکا کو پاکستان پر یقین نہیں تو افغان مہاجرین کو واپس افغانستان بھیجنے کا بندوبست کرے اور اپنی 16 سالہ ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر نہ ڈالے۔ پاکستان کےوزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے افغان مہاجرین کی 30،35 سال خدمت کی  ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں کیوں کہ یہ پاکستان کی ضرورت ہے، وہاں کا امن واپس لایا جاسکتا ہے لیکن اس کے لئے امریکا کو پاکستان کا ساتھ دینا ہوگا اورمسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان کا40 فیصد حصہ اب بھی طالبان کے زیر اثر ہے اور پاکستان پر 90 فیصد سے زائد حملے افغانستان سے ہی ہوتے ہیں ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ افغان فوجی طالبان کو امریکی اسلحہ فراہم کرتے ہیں ہم نے پاک افغان سرحد کو محفوظ بنانے کے لئے عملی اقدامات کئے لیکن افغانستان نے650 کلومیٹر تک سرحد پرکوئی  چیک پوسٹ تک نہیں بنائی۔

دوسری جانب افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈر جنرل جان نکلسن نے پاکستان پر ایک اور الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ افغان طالبان قیادت کوئٹہ اور پشاور میں موجود ہے۔ افغان میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل جان نکلسن نے کہا کہ افغانستان سے باہر طالبان کی پناہ گاہوں کے مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے اور امریکا اور پاکستان کی حکومتیں اس مسئلے پر دو طرفہ مذاکرات کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئٹہ شوریٰ اور پشاور شوریٰ کا پتہ چل چکا ہے، افغان طالبان کی قیادت پاکستانی شہروں میں موجود ہے، دہشت گردوں اور عسکریت پسندوں کی حمایت کو روکنا ہوگا۔

ادھر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی کمانڈر جنرل جان نکلسن نے کہا کہ پاکستانی عوام نے دہشت گردوں کے ہاتھوں شدید نقصان اٹھایا ہے، ان کی افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ بہت بہادری اور حوصلے سے لڑی، اور ہم اس کا احترام کرتے ہیں، تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں پاک امریکا تعلقات کی موجودہ صورت حال بیان کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ درحقیقت پاکستان امریکا تعلقات تاریخ کے نازک ترین موڑ پر پہنچ چکے ہیں، جنہیں واشنگٹن سے لے کر اسلام آباد تک سنبھالنے کی کوشش ہورہی ہیں۔

ٹیگس