مریم نوازکی ضمانت اورکیپٹن صفدرضمانت پررہا
احتساب عدالت نے پاکستان کے برکنار ہونے والے وزیر اعظم نوازشریف کی بیٹی مریم نوازکو 50لاکھ روپے کے مچلکوں پر ضمانت دے دی ہے اور ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو 50لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کر دیا ہے جب کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر پر فرد جرم 13 اکتوبر کو عائد کی جائے گی۔
جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز احتساب عدالت میں پیش ہوئیں جب کہ کیپٹن (ر) صفدر کو نیب کی ٹیم نے پیش کیا۔ اس موقع پر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر احاطہ عدالت میں ایف سی کے ایک ہزار اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ سماعت کے آغاز پرمریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو نیب ریفرنس کی نقول فراہم کردی گئیں۔ کیپٹن صفدر کے وکیل نے عدالت سے ضمانت کی درخواست کی اورعدالت نے 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے کیپٹن صفدر کو آئندہ عدالت کی اجازت کے بغیر بیرون ملک نہ جانے کا حکم دیتے ہوئے ضامن کو مخاطب کیا کہ اگر اب کیپٹن (ر) صفدر فرار ہوئے تو آپ کو 50 لاکھ روپے جمع کرانا پڑیں گے جس پر ضامن نے کہا کہ انہوں نے 60 لاکھ روپے کی جائیداد کےمچلکے جمع کرائے ہیں۔ عدالت نے مریم نواز کو بھی 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے مریم نواز کے ضمانتی مچلکے جمع کروائے۔
سماعت کے موقع پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور جب کہ حسین اور حسن نواز کے دائمی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں اشتہاری قرار دے دیا۔ عدالت نے 3 نیب ریفرنسز میں حسن اور حسین نواز کا مقدمہ الگ کرنے کا حکم دے دیا۔ احتساب عدالت نے نیب ریفرنسز میں فردجرم عائد کرنے کے لیے 13 اکتوبر کی تاریخ مقرر کردی۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات مریم نواز اور ان کے شوہرکیپٹن صفدر لندن سے براستہ دوحہ اسلام آباد ائیر پورٹ پہنچے تھے جہاں ائیرپورٹ کے راول لاؤنج سے باہر نکلتے ہی عدالتی حکم کے مطابق کیپٹن صفدر کو حراست میں لے لیا گیا تھا اوراسلام آباد کے علاقے میلوڈی میں واقع نیب کے سیل منتقل کردیا گیا تھا۔