پاکستان کے سابق نااہل وزیراعظم احتساب عدالت میں پیش
پاکستان کے سابق نااہل وزیراعظم نوازشریف آج صبح احتساب عدالت میں پیش ہوگئے۔
موصولہ رپورٹوں کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پاکستان کے سابق نااہل وزیراعظم نوازشریف، بیٹی مریم نواز اورداماد کیپٹن (ر) صفدر نیب ریفرنسز کی سماعت کے لیے پیش ہوگئے۔ اس موقع پر احتساب عدالت کے باہر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر ایف سی، پولیس اور ایلیٹ کمانڈوز کی بھاری نفری تعینات ہے جبکہ جوڈیشل کمپلیکس جانے والی کشمیر ہائی وے کو عام ٹریفک کے لئے بند اور راستوں کو خار دار تاریں لگا کر سیل کردیا گیا۔
دوسری جانب احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ مجھے دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کی سزا دی جا رہی ہے، کیا سی پیک کے لئے سرمایہ کاری اور کراچی میں امن لانے کی سزادی جا رہی ہے؟
نواز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ کس چیز کے لیے پیشیاں بھگت رہے ہیں، کیا یہ کرپشن کیس ہے؟ کسی سے کِک بیکس وصول کیے یا ٹھیکے میں پیسے لیے؟
احتساب عدالت میں آج کوئی کارروائی نہیں ہوئی اورنواز شریف کی اگلی پیشی اب منگل 7 نومبرکو ہو گی۔
واضح رہے کہ نیب نے 8 ستمبر کو نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف لندن فلیٹس، آف شور کمپنیوں، عزیزیہ اسٹیل اور ہل میٹل کمپنی سے متعلق 3 مقدمات درج کیے ان مقدمات میں نیب آرڈیننس کی سیکشن 9 اے لگائی گئی ہے جو غیر قانونی رقوم اور تحائف کی ترسیل سے متعلق ہے۔ جرم ثابت ہونے کی صورت میں ملزمان کو 14 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے تینوں نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے سے متعلق نوازشریف کی درخواست منظور کرلی تھی۔
سپریم کورٹ نے 28 جولائی کو پاناما لیکس سے متعلق مقدمے میں نواز شریف کو اثاثے ظاہر نہ کرنے پر نا اہل قرار دے دیا تھا۔