Nov ۰۴, ۲۰۱۷ ۰۸:۳۳ Asia/Tehran
  • ناصرشیرازی کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم

لاہورہائیکورٹ نے سی سی پی او لاہور امین وینس کو ناصر شیرازی کو بازیاب کرکے 6 نومبر تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہورہائیکورٹ کے جسٹس سرداراحمد نعیم نے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ کے بھائی علی عباس کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے فدا حسین ایڈووکیٹ نے وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف، آئی جی پنجاب عارف نواز، سی سی پی او لاہور امین وینس اور صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیاگیا کہ ناصر شیرازی نے رانا ثناء اللہ کی نااہلی کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا تھا، یکم نومبر کو رات 9 بجے اپنے اہلخانہ کے ہمراہ مارکیٹ جا رہے تھے کہ انہیں واپڈا ٹاون کے قریب 4 نامعلوم مسلح افراد نے روکا اور زبردستی گن پوانٹ پراغوا کر لیا۔ خدشہ ہے کہ وزیراعلٰی اور رانا ثناء اللہ کے ایماء پر ناصرعباس شیرازی کو اغواء کیا گیا ہے۔ ناصر شیرازی کی بازیابی اور ملزمان کیخلاف کارروائی کیلئے تھانہ ستوکتلہ میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی ہے۔ پولیس کارروائی نہیں کر رہی۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ ناصر عباس شیرازی کو بازیاب کرانے اور اغوا میں ملوث ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے سی سی پی او لاہور کو حکم دیا کہ ناصر شیرازی کو ہر صورت میں بازیاب کروا کر 6 نومبر بروزپیر ہائیکورٹ میں پیش کیا جائے۔

دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصرعباس شیرازی کی بازیابی کیلئے کل پورے پاکستان میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ریلیاں نکالی گئیں اور دھرنا دیا گیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے لاہور میں ایوان وزیراعلٰی کے باہر احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو ڈیڈ لائن دی کہ اتوار تک ناصر شیرازی کو رہا نہ کیا گیا تو اتوار کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاجی دھرنا دیں گے، جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے اور پھر پورے ملک سے قافلے لاہور پہنچیں گے، جہاں پنجاب حکومت کا پورا سسٹم جام کر دیں گے۔

علامہ ناصرعباس جعفری نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ رانا ثناء اللہ نے ناصر شیرازی کو اغواء کروا کر بہت بڑی غلطی کی ہے اور انہیں اندازہ ہی نہیں کہ پنجاب حکومت نے یہ کیا کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی کو اس لئے اغوا کیا گیا کہ وہ شیعہ مسنگ پرسنز کیلئے آواز اٹھا رہے تھے اور رانا ثناء اللہ کی فرقہ وارانہ سوچ کو بے نقاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی کو رہا نہ کیا گیا پنجاب میں حکومت کا سسٹم ناکام کر دیں گے اور پورا صوبہ جام کر دیا جائے گا۔

علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ہم شہباز شریف پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ فوری طور پر ناصر شیرازی کو بازیاب کرنے کا حکم دیں، بصورت دیگر پورے ملک سے قافلے لاہور پہنچیں گے، ہم وزیراعلٰی ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے اور حکومت کے خاتمے تک نہیں جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے سرپرست سن لیں کہ رانا ثناء اللہ کیلئے فیصل آباد کے تمام راستے مسدود کر دیئے جائیں گے۔ ان حکمرانوں کو کہیں منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ ختم نبوت کا منکر ہے، وہ قادیانیوں کا دوست ہے اور یہ دونوں پاکستان کے دشمن ہیں، ہم پاکستان کے حقیقی محافظ ہیں اور پاکستان کی سلامتی کیلئے کچھ بھی کرنے کیلئے تیار ہیں۔

 علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ بے گناہ افراد کو گرفتار کرکے اپنے گھناؤنے مقاصد پورے کرنا شریف برادران کا وطیرہ ہے، لیکن ہم واضح کرتے ہیں کہ ہم وہ قوم نہیں جو ڈر جائے گی، ہم نے بڑی سے بڑی قربانیاں دی ہیں۔

 

ٹیگس