ناصر شیرازی ایک ماہ کی جبری گمشدگی کے بعد بخیروعافیت بازیاب
ناصرشیرازی کے چھوٹے بھائی اور ان کی گمشدگی کیس کے مدعی علی عباس شیرازی کے مطابق وہ اپنے گھر باحفاظت پہنچ چکے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی ایڈووکیٹ ایک ماہ کی جبری گمشدگی کے بعد بخیروعافیت بازیاب ہو گئے ہیں بازیابی کے بعد سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے سید ناصر عباس شیرازی سے ملاقات کی ہے۔
ناصر عباس شیرازی کے بھائی علی عباس نے ان کی بازیابی کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی تھی جس کی سماعت جسٹس قاضی محمد امین احمد کرتے رہے ہیں۔ ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت پر پولیس سمیت تمام خفیہ ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران کو طلب کیا تھا جس پر ایم آئی کے کرنل احمد عدالت پیش ہوئے تھے جبکہ دیگر خفیہ ایجنسیوں کے افسران شارٹ نوٹس ہونے کے باعث پیش نہ ہو سکے تھے تاہم فاضل جج نے تمام ایجنسیوں کے افسران کو ہدایت کی تھی کہ 4 دسمبر کو ناصر شیرازی کو بازیاب کر کے ہر صورت میں پیش کیا جائے۔ اغواء کاروں نے ناصر شیرازی کو 4 دسمبر سے قبل ہی رہا کر دیا ہے۔ ان کے بھائی کا کہنا ہے کہ ناصر شیرازی کو 4 دسمبر کو عدالت میں پیش کریں گے۔
واضح رہے کہ ناصر عباس شیرازی کو یکم نومبر کو لاہور کے علاقے واپڈا ٹاؤن سے اغوا کیا گیا تھا۔ ایک ماہ کی جبری قید کے بعد انہیں گزشتہ شب رہا کر دیا گیا۔ ناصر شیرازی کے اغواء کے خلاف ایم ڈبلیو ایم نے 10 دسمبر کو دھرنے کا اعلان کر رکھا تھا۔