ناصر شیرازی عدالت میں پیش، خفیہ ایجنسی نے اغوا کیا
ناصر شیرازی نے لاہور ہائیکورٹ، لاہور ہائیکورٹ بار، ایم ڈبلیو ایم، وکلا برادری، صحافی برادری سمیت ان کی بازیابی کے لئے کردار ادا کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر عباس شیرازی لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہو گئے۔ ان کے وکیل فدا حسین رانا ایڈووکیٹ، ان کے بھائی علی عباس شیرازی اور ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات اسد عباس نقوی بھی ہمراہ تھے۔ پیشی کے موقع پر ناصر شیرازی نے فاضل جج کو آگاہ کیا کہ انہیں قانون نافذ کرنے والے ادارے نے اغواء کیا تھا تاہم اب انہیں رہا کر دیا گیا ہے۔ جس پر عدالت نے ناصر شیرازی کے بھائی علی عباس شیرازی کی جانب سے دائر کردہ رٹ پٹیشن نمٹا دی۔
عدالت میں پیشی سے قبل انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سکیورٹی ایجنسی نے اغواء کیا تھا لیکن وہ کون سی ایجنسی تھی اس بات کا انہیں علم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسا سیف سٹی ہے جہاں شہریوں کو اغواء کر لیا جاتا ہے اور کسی کو کانوں کان خبر ہی نہیں ہوتی اور پولیس لاعلم رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناءاللہ بطور وزیر قانون ریاست کے شہریوں کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں، میرے اغواء کی ذمہ داری ان پر بھی عائد ہوتی ہے کیوں کہ انہوں نے مجھے تحفظ فراہم نہیں کیا اور میری بازیابی کے لئے کوئی کوشش نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ ایک ماہ قبل مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصرعباس شیرازی کو رات کے وقت لاہور سے اغوا کیا گیا جس کی پاکستان کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں نے پر زورمذمت کرتے ہوئے ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا جبکہ ان کی رہائی کیلئے پورے پاکستان میں احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے۔