افغان جنگ سے پہلے پاکستان میں دہشت گردی نہیں تھی : پاکستان فوج
پاکستانی ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ایک مشکل مرحلہ تھا لیکن مربوط منصوبے کے تحت ملک میں امن قائم کرلیا جو اب خراب نہیں ہونے دیں گے ۔
پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 100 فیصد نتائج دیئے لیکن افغانستان کچھ نہ کرسکا جبکہ ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان سے کوئی ادھر ادھر نہ آ جا سکے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاک - افغان بارڈر مینجمنٹ امن کے لئے ضروری ہے جبکہ پاکستان نے افغانستان کے ساتھ جڑی اپنی 2600 کیلومیٹر سرحد پر باڑ لگانے کا کام شروع کر دیا ہے، بارڈر مینجمنٹ سے متعلق مکینزم پر افغانستان کو دستاویزات بھی بھیجے ہیں اور اگر بارڈر مکینزم طے پا گیا تو سرحد کے بہت سے مسائل حل ہو جائیں۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ افغانستان جنگ سے پہلے پاکستان میں دہشت گردی نہیں تھی اور اب پاکستان کو افغان جنگ سے پہلے والی پر امن صورتحال پر لے جانا چاہتے ہیں جبکہ پاکستان نے بہت سی معلومات افغانستان سے شیئر کیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ناکامی کا ذمہ دار پاکستان کو نہیں ٹھہرایا جاسکتا، افغانستان جنگ میں پاک فوج کے تمام چیفس نے بہترین کام کیا، جنرل کیانی نے انسداد دہشت گردی جنگ کی منصوبہ بندی کی۔