امریکی بلیک واٹر کے لئے ویزا آن ارائیول
پاکستان کی قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ارکان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے غیر ملکی شہریوں کو ملکی ایئرپورٹس پر ہی ویزا جاری کرنے کی اسکیم امریکی دباؤ پر شروع کی گئی اور اس سے بلیک واٹر دوبارہ پاکستان میں آسکتی ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے ’’ویزا آن ارائیول‘‘ پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ امریکی دباؤ پر ویزا آن ارائیول پھر شروع کر دیا گیا، اس اقدام سے قومی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں، ماضی میں اسی سہولت کی وجہ سے بلیک واٹر کا ایشو بنا جبکہ این جی اوز اس آڑ میں اپنے مذموم مقاصد پورے کریں گے، جن ممالک کو یہ سہولت دی گئی وہ ہمیں ویزا بھی مشکل سے دیتے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ ’’ویزا آن ارائیول‘‘ پر پابندی میں نے لگائی، میں نے واضح پالیسی بنائی کہ ویزا آن ارائیول دو طرفہ ہو، کوئی ہمیں ویزا آن ارائیول دیتا ہے تو ہم انہیں بھی دیں، اگر ہمارے وزیر کو ویزا کے لیے سفارت خانے جانا پڑتا ہے تو ان کا وزیر بھی جائے۔ جتنے پیسوں میں ہم ویزا دیتے ہیں وہ ملک بھی اتنے میں دے، یہ بہت ساری چیزیں ہیں جو سیاست کی نذر نہ کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وزارت داخلہ نے پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے ’’ویزا آن ارائیول‘‘ اسکیم کو دوبارہ بحال کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے تحت دنیا کے مختلف ملکوں کے شہری گروپ کی شکل میں پاکستان کے کسی بھی ایئر پورٹ پر پہنچ کر مختصر مدت کا ویزا حاصل کرسکتے ہیں۔