ایران کے ساتھ ثقافتی تعاون کے فروغ پر تاکید
پاکستان کے مقتدرہ قومی زبان نے ایران کے ساتھ ثقافتی تعاون کے لئے آمادگی کا اعلان کیا ہے
ارنا کے مطابق پاکستان کے مقتدرہ قومی زبان اردو، کے سربراہ ڈاکٹر افتخار عارف نے ایران اور پاکستان کے دیرینہ تاریخی، ثقافتی ، لسانی اور ادبی روابط کا ذکر کرتے ہوئے ، پاکستان میں فارسی زبان و ادب کے فروغ کے لئے ایرانی سفارتخانے کے ثقافتی شعبے کے اقدامات کی قدردانی کی ۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کا مقتدرہ قومی زبان اردو، ایران اور پاکستان کے درمیان ، ثقافتی، ادبی اور لسانی رشتوں کو مستحکم تر کرنے میں بھر پور تعاون کے لئے تیار ہے ۔ پاکستان میں ایران کے ثقافتی اتاشی اور ایران وپاکستان کے فارسی تحقیقاتی مرکز کے سربراہ نے بھی ایران اور پاکستان کے درمیان ثقافتی، ادبی اور لسانی روابط میں فروغ کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ فارسی تقریبا ایک ہزار سال تک بر صغیر کی سرکاری زبان رہی ہے ۔ اٹھارویں صدی میں انگریزوں نے برصغیر میں فارسی کی سرکاری حیثیت کو ختم کرکے انگریزی زبان کو اس کی جگہ رائج کیا۔ اس کے باوجود آج بھی بر صغیر کی علمی ہستیوں اور ارباب شعر و ادب کا ایک بڑا طبقہ فارسی زبان و ادب کے ماہرین پر مشتمل ہے اور برصغیر کی تقریبا سبھی یونیورسٹیوں میں فارسی زبان و ادب کے شعبے موجود ہیں۔