Apr ۰۵, ۲۰۱۸ ۱۵:۲۰ Asia/Tehran
  • اسلام آباد میں بین الاقوامی انسداد دہشت گردی فورم کا اجلاس

پاکستان کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ اپنے وسائل سے لڑی اور اس میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں جسے دنیا کو تسلیم کرنا چاہئے - جبکہ پاکستان کے قومی سلامتی کے امور کے مشیر نے کہا ہے امریکا کا ساتھ دینا پاکستان کے لئے بھاری پڑا ہے۔

اسلام آباد میں بین الاقوامی انسداد دہشت گردی فورم سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ اپنے وسائل سے لڑی اور ہم نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو سمیت کئی قیمتی جانیں گنوائیں-

ان کا کہنا تھا کہ فوج، پولیس اور سیاسی جماعتوں نے اس جنگ میں ساتھ دیا اور ہم نے ملک میں امن قائم کیا- انہوں نے خودکش حملوں کے حرام ہونے کے تعلق سے علما کے فتوے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پہلی مرتبہ اٹھارہ ہزار علما نے خود کش حملوں کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ان حملوں کو حرام قرار دیا-

انہوں نے افغانستان  کے معاملے پر کہا کہ افغانستان کا مسئلہ جنگ سے حل نہیں ہو سکتا بلکہ مذاکرات کے ذریعے ہی افغانستان کے مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے-

اجلاس کو پاکستان کے وزیرخارجہ خواجہ آصف اور قومی سلامتی کے امور کے مشیر ناصرخان جنجوعہ نے بھی خطاب کیا- پاکستانی وزیرخارجہ نے  بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کارکردگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں جبکہ ہمارے ہمسایہ ملک میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں موجود ہیں لیکن ہم انہیں اپنے ملک کے لئے خطرہ نہیں بننے دیں گے-

پاکستان کے قومی سلامتی کے امور کے مشیر ناصر خان جنجوعہ نے بھی بین الاقوامی انسداد دہشت گردی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا ساتھ دینے کی پاکستان کو بھاری قیمت چکانی پڑی ہے-

انہوں نے کہا کہ علاقے میں امریکا کا ساتھ دینے کی وجہ سے پاکستانی عوام کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ناصرخان جنجوعہ نے دہشت گردی کے بارے میں امریکا کے دوہرے رویّے کے بارے میں کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری قیمت ادا کی ہے لیکن امریکا ہماری قربانیوں کو نظر انداز کر کے اسلام آباد پر دہشت گردی کی حمایت کرنے کا الزام عائد کرتا ہے-

ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور مغربی ممالک علاقے میں اپنے مفادات کے حصول کے لئے موجود ہیں- اسلام آباد میں بین الاقوامی انسداد دہشت گردی فورم کا تین روزہ اجلاس جمعرات کوختم ہورہا ہے جس میں دنیا کے پچپن ملکوں کے سفارتکاروں،  نظریہ پردازوں اور اسکالرز نےشرکت کی   -

ٹیگس