نواز شریف کی سزا پر پاکستانی سیاستدانوں کا ملا جلا رد عمل
پاکستان کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے نواز شریف کی سزا پر ملا جلا رد عمل دکھایا جبکہ پی ٹی آئی نے مٹھائیاں تقسیم کیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نیب کا فیصلہ زیادتی اور ناانصافی پر مبنی ہے جس کو عوام مسترد کرتے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نیب کورٹ کا فیصلہ آچکا ہے جو سراسر زیادتی اور ناانصافی پر مبنی ہے، فیصلے کو مسلم لیگ(ن) اور عوام مسترد کرتے ہیں، نیب کا فیصلہ تاریخ میں سیاہ حروف میں لکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پورے مقدمے میں کوئی ٹھوس قانونی دستاویزات مہیا نہیں کی گئیں اور نہ ہی کوئی ثبوت فراہم کیے گئے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو سزا ملنے سے نئے پاکستان کا آغاز ہوگیا آج ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی طاقتور کو سزا ہوئی۔
سوات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز اور شہبازشریف نے سیاست میں کرپشن کی اور جب میں سیاست میں آیا تو ان دو بھائیوں اور آصف زرداری کی کرپشن کے خلاف آواز اٹھائی، ان لوگوں نے ملکی اداروں کو تباہ کیا جس سے ملک مفلوج ہوگیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مے فیئر فلیٹس پر آواز اٹھائی، ن لیگ کے وزیروں کو معلوم تھا کہ یہ شریف خاندان کے فلیٹس ہیں لیکن انہوں نے آنکھیں بند کررکھی تھیں پھر پاناما انکشاف کے بعد نوازشریف کے بچوں نے لندن میں جائیدادوں کا اعتراف کیا حالانکہ ماضی میں انہوں نے کبھی لندن اثاثوں کو تسلیم نہیں کیا تھا ، ان سے جب جواب مانگا تو انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو جواب دہ نہیں ہم برطانیہ کے شہری ہیں۔
ادھرمریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا مقابلہ جمہوریت کی آستین میں چھپے سانپوں سے ہے، جنہوں نے ووٹ کی حرمت پامال کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا اور سازشوں میں ملوث رہے تاہم فیصلہ تو 25 جولائی کو ہونا ہے۔
ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف فیملی کی سزا اور جرمانے پر جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق اورعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے ۔
سراج الحق نے کہا کہ نوازشریف کے خلاف آنے والے فیصلے کے اثرات انتخابات پر نہیں پڑنے چاہیے،ایک فرد کے خلاف فیصلے سے الیکشن آگے پیچھے نہیں ہونا چاہیے۔
شیخ رشید نے کہاکہ تاریخ میں پہلی بار کسی بڑے کو سزا ہوئی، نواز شریف اللہ کی پکڑ میں آئے ہیں۔
واضح رہے کہ کل احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی۔
نواز شریف اور مریم نواز لندن جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر مانسہرہ میں موجودگی کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے۔