Jul ۲۷, ۲۰۱۸ ۰۷:۲۲ Asia/Tehran
  • انتخابی نتائج مسترد، احتجاج کی کال، دھاندلی نہیں ہوئی

مولانا فضل الرحمان نے انتخابی نتائج مسترد کرتے ہوئے آج ملک بھر میں احتجاج کی کال دے دی جبکہ عمران خان نے دھاندلی کا الزام مسترد کردیا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کی زیر صدارت متحدہ مجلس عمل کا اجلاس ہوا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ الیکشن ضرور ہوا لیکن یہ عوامی مینڈیٹ نہیں لہذا ایم ایم اے انتخابی نتائج مسترد کرتی ہیں جبکہ آج اے پی سی طلب کی ہے جس کی میزبانی، شہباز شریف اور میں کر رہا ہوں، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم سمیت ان پارٹیوں کو دعوت بھی دی ہے جنہیں انتخابی نتائج میں تحفظات ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دعوے سے کہتا ہوں کہ ملک بھر میں فارم 45 پر انتخابی نتائج نہیں دیے گئے، آج اے پی سی میں اپنا موقف پیش کریں گے اور الیکشن کالعدم کرانے کے لیے تمام جماعتوں کو اتفاق رائے پر لائیں گے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فی الحال (ن) لیگ آل پارٹیز کانفرنس نہیں بلا رہی تاہم مسلم لیگ (ن) کا وفد آج ایم ایم اے کی اے پی سی میں شرکت کرے گا۔

بعد ازاں لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ انتخابات میں عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا لیکن ہم عوام کا مینڈیٹ چوری نہیں ہونے دیں گے۔

ادھرعمران خان نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں دھاندلی کا الزام لگا رہی ہیں، موجودہ الیکشن کمیشن ن لیگ اور پی پی پی نے بنایا ہے پی ٹی آئی نے نہیں، انہیں جس حلقے میں دھاندلی کا شبہ ہے، ہم پوری مدد کریں گے اور وہ سارے حلقے کھلوائیں گے اور تحقیقات کرائیں گے، اپوزیشن کے خدشات کو دور کریں گے، قوم دعا کرے کہ اللہ مجھے اپنے وعدے پورے کرنے کی توفیق عطا کرے، قوم سے وعدہ کرتا ہوں گورننس نظام ٹھیک کرکے دکھاؤں گا جو عوام کی زندگی آسان بنائے گا، سادگی اختیار کروں گا، پچھلے حکمران عوام کے ٹیکس کے پیسوں پر عیاشی کرتے تھے لیکن ہم پاکستان میں پہلے سے مختلف قسم کی حکمرانی قائم کریں گے۔

ٹیگس