پاکستان کی معیشت پر آئی ایم ایف اورعالمی بینک کا قبضہ
پاکستانی کے سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ حکومتی ناقص پالیسیوں سے عام آدمی پر مہنگائی کا شدید بوجھ پڑے گا۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یارولی خان نے کہا ہے کہ معیشت پر آئی ایم ایف اور عالمی بینک کا قبضہ ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے قوانین کی وجہ سے معاشی خوشحالی کا خون کیا جا رہا ہے۔
اسفند یار ولی نے کہا کہ قرضوں پر خود کشی کو ترجیح دینے والے اب آئی ایم ایف کے سامنے ڈھیر ہو گئے ہیں، حکومتی اقدامات سے مہنگائی کے طوفان نے عوام کو ذہنی مریض بنا دیا ہے۔
دوسری جانب سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط پر ملکی اداروں کی نجکاری قبول نہیں کی جائے گی ،پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیے بغیر آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا حکومتی اقدام قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ایک اور یوٹرن لیتے ہوئے بیل آوٹ پیکیج لینے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
رضا ربانی نے کہا کہ حکومتی ناقص پالیسیوں سے عام آدمی پر مہنگائی کا شدید بوجھ پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کے قرضوں کا مسئلہ حل نہیں کرے گا، پاکستان نے بیل آوٹ پیکیج لیا تو معاشی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے۔ جبکہ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کا کہنا ہے کہ تجارتی خسارے اور زر مبادلہ کے کم ذخائر کی وجہ سے درپیش مسائل پر قابو پانے کے لیے پاکستان کو بارہ ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔