Oct ۱۵, ۲۰۱۸ ۰۸:۲۷ Asia/Tehran
  • پاناما اور پیراڈائزلیکس پرپاکستان اوربرطانیہ میں معاہدہ

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ پاناما میں شامل دیگر پاکستانیوں کیخلاف کارروائی کیلئے برطانیہ سے معاہدہ ہوگیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ پاناما لیکس اور پیراڈائز لیکس میں سوائے شریف خاندان کے کسی کے خلاف تحقیقات نہیں ہوئیں، اگر سپریم کورٹ کارروائی نہ کرتی تو یہ معاملہ بھی دب جانا تھا، برطانیہ کے ساتھ ہمارا معاہدہ ہوگیاہے تمام تحقیقات کو نئے سرے سے شروع کرکے ان سے تفصیلات حاصل کر رہے ہیں، پاناما لیکس میں 33 سے زیادہ بی وی آئی آف شور کمپنیز ہیں، برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کے ذریعے دوبارہ ان کی تفصیلات مانگی ہیں، اگلے ہفتے زیرالتوا کیسز کی فہرست لے کر لندن جاکر برطانوی ہم منصب سے ملاقات کروں گا۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ چین اور ہندوستان اپنے شہریوں سے لوٹی گئی رقم واپس نکلوا چکے ہیں، دیگر ممالک کے اداروں کی مدد سے پاکستانیوں کے بے نامی اکاؤنٹس کا پتہ لگایا جائے گا، غیر قانونی رقوم واپس لانے کیلئے چین اور یواے ای سے بھی معاہدہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے لیے مختلف اکاؤنٹس اور کمپنیاں استعمال ہوتی ہیں۔

 شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ اور میگا پراجیکٹس میں بدعنوانی کا سامنا ہے، ملتان میٹرو میں 30 ملین ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوئی، پاکستان سے سالانہ 10 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی جارہی تھی تاہم بدعنوانی کے خلاف تحقیقات کی نگرانی سپریم کورٹ خود کر رہی ہے۔

 

ٹیگس