پاکستان کے سابق صدر آصف زرداری کے گرد گھیرا تنگ
پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کی نا اہلی اور سزا کے بعد اب پاکستان کی ایک اور قد آور شخصیت سابق صدر آصف زرداری کے گرد بھی گھیرا تنگ ہوتا جا رہا ہے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی جعلی بینک اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی رپورٹ کی زد میں آگئے ہیں، جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں سابق صدر آصف زرداری کو منی لانڈرنگ ٹولے کا سربراہ قرار دیا ہے جب کہ بلاول بھٹو زرداری کو بھی جعلی بینک اکاؤنٹس کا بینیفشری قراردے دیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جعلی بینک اکاونٹس کے بینیفشری بلاول بھٹو اور آصف زرداری ہیں، آصف زرداری پارک لین کمپنی کے بھی مالک ہیں، پارتھنون کمپنی ،پارک لین کمپنی کی فرنٹ کمپنی تھی، اومنی گروپ نے فراڈ سے بینک قرضے حاصل کیے اور اس رقم کو منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیا گیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ آصف زرداری اور زرداری گروپ نے 9 اعشاریہ 52 بلین کا کمیشن لیا، سابق صدر نے خود اوپل جے وی سے غیر قانونی فائدہ حاصل کرنا تسلیم کیا، زرداری گروپ کا کوئی معقول بزنس نہیں ہے، اس کے علاوہ آصف زرداری نے غیرقانونی تعمیرات بھی کرائیں۔ رپورٹ میں جے آئی ٹی نے عدالت سے ایف آئی اے میں انسداد منی لانڈرنگ کےخصوصی یونٹ کے قیام کی بھی سفارش کی ہے۔